اسلام آباد (آئی این پی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کی ذیلی کمیٹی نے پاور پلانٹس سے صلاحیت سے کم بجلی کی پیداوار پر شدیدبرہمی کا اظہار کرتے ہوئے پاور پلانٹس کو مکمل صلاحیت سے چلانے کی سفارش اور پاور پلانٹس کی پیداوار ی صلاحیت کی رپورٹ طلب کر لی۔ نیشنل پاور کنسٹرکش کارپوریشن (این پی سی سی)حکام نے انکشاف کیا کہ آئی پی پیز اپنے پاور پلانٹس کی باقاعدہ مرمت کرتے ہیں جبکہ سر کاری پاور پلانٹس پر توجہ نہیں دی جا تی جس کی وجہ سے انکی پیداوار ی صلاحیت متاثر ہو رہی ہے ، آئی پی پیز کے پاور پلانٹس کو 57جبکہ گیس والے پاور پلانٹس کو 30فیصد چلایا جا رہا ہے۔
کمیٹی نے سی ای او نندی پور کی اجلاس میں عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ کنونئر نعمان وزیر خٹک نے کہا کہ نندی پور پاور پلانٹ کی تعمیر میں جان بوجھ کر تاخیر کی گئی ، جسکی وجہ سے 22ارب کا منصوبہ 58ارب روپے میں مکمل ہوا،منصوبے پر قانونی رائے لینے کیلئے15ماہ لگائے گئے،تاخیر کی وجہ سے منصوبے کی لاگت میں اضافے کو ٹیرف کی صورت میں غریب عوام سے نہیں لینے دیں گئے،کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزارت پانی و بجلی سے نندی پور منصوبے پر تفصیلی بریفنگ کیساتھ نندی پور منصوبے کا دورہ کر نے کا فیصلہ کیا۔جمعہ کو ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینئرسینیٹر نعمان وزیر خٹک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا،اجلاس میں کمیٹی ارکان سمیت وزارت پانی و بجلی کے ایڈیشنل سیکر ٹری ،نیشنل پاور کنسٹرکش کارپوریشن (این پی سی سی)حکام، نیپرا ، نندی پور منصوبے اور وزارت کے اعلیٰ حکام نے شر کت کی ، این پی سی سی حکام کی جانب سے پاور پلانٹس کی موجودہ پیداوار ی صلاحیت پر بریفنگ دی گئی ،این پی سی سی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ آئی پی پیز کے پاور پلانٹس کو 57جبکہ گیس والے پاور پلانٹس کو 30فیصد چلایا جا رہا ہے، اس وقت ملک میں بجلی کی طلب 8سے 12ہزار میگا واٹ ہے،
جس پر کنونئر کمیٹی نعمان وزیر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بجلی موجود ہے لیکن حکومت گردشی قرض بڑھنے کے خدشے کے باعث عوام اور صنعتوں کو بجلی فراہم نہیں کر رہی۔ نعمان وزیر کا کہنا تھاکہ آپ نے پاور پلانٹس کو صرف 57فیصد چلا کر عوام پر لوڈ شیڈنگ کی ، جینکوز ون ٹو تھری اور فور کو صرف 45فیصد چلایا گیا،آئی پی پیز کو صرف 64فیصد چلا کر چھٹی دے دی گئی، گیس پر چلنے والے ان پلانٹس کو گیس دی گئی جن سے محض 30فیصد بجلی پیدا کی۔ حکومت نے جان بوجھ کر کم پیداوار ی صلاحیت والے پاور پلانٹس کو گیس فراہم کی ، ملک میں بجلی صرف 43 فیصد پیدا کی گئی اگر یہ سسٹم مجھے دیا جائے تو لوڈ شیڈنگ زیرو کر دونگا ،حکومت چاہے تو ایک دن میں لوڈ شیڈنگ ختم کر سکتی ہے۔کمیٹی نے پاور پلانٹس کی تفصیلات اور بجلی کی پیداوار ی صلاحیت سو فیصد کرنے کی ہدایات کر دی۔ کمیٹی کے اجلاس میں سی ای او نندی پور کی غیر پر اراکین نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور نعمان وزیر خٹک کا کہنا تھا کہ نندی پور پاور پلانٹ کی تعمیر میں جان بوجھ کر تاخیر کی گئی ، جسکی وجہ سے 22ارب کا منصوبہ 58ارب روپے میں مکمل ہوا،منصوبے پر قانونی رائے لینے کیلئے15ماہ لگائے گئے،
بتایا جائے اس وقت کون آفسر تھا جس نے قانون رائے دینے کیلئے 15ماہ لگا دئیے،تاخیر کی وجہ سے منصوبے کی لاگت میں اضافے کو ٹیرف کی صورت میں غریب عوام سے نہیں لینے دیں گئے،کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزارت پانی و بجلی سے نندی پور منصوبے پر تفصیلی بریفنگ کیساتھ نندی پور منصوبے کا دورہ کر نے کا فیصلہ کیا۔