اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے پاکستان کو کراچی سے پشاور تک ریلوے لائن ’’ایم ایل ون‘‘ کو جدیدخطوط پراستوارکرنے کیلئے انتہائی آسان شرائط پر طویل مدتی قرض دینے پر آمادگی ظاہر کردی، 1660 کلومیٹر ٹریک دو رویہ کیا جائیگا، ٹرینوں کی رفتار 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی جبکہ روزانہ 171 ٹرینیں چل سکیں گی، موجودہ گنجائش 32 ٹرینوں کی ہے۔
چین کا دورہ مکمل کرنے کے بعد وزارت ریلوے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ چین کا دورہ مفید رہا۔ دوست ملک نے کراچی سے پشاور تک مین لائن ون کو جدید بنانے کے لئے انتہائی آسان شرائط پر طویل مدتی قرض فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے اس سلسلے میں ورکنگ گروپ تشکیل پا گئے ہیں جو جنوری سے مذاکرات شروع کرینگے منصوبے کی فزیبلٹی سٹڈی مکمل ہوگئی ہے۔ مین لائن ون کی اپ گریڈیشن کے تحت 1660 کلومیٹر ٹریک دو رویہ کیا جائیگا 5 سال لگیں گے ٹیکسلا حویلیاں ٹریک بھی دو رویہ ہوگا حویلیاں میں ڈرائی پورٹ بنے گی۔ موجودہ گنجائش 32 ٹرینوں کی ہے گوادر کو ملک بھر سے منسلک کیا جائیگا اور گوادر سے جیکب آباد ریلوے لائن فیز تھری میں مکمل ہوگی۔ حویلیاں تا خنجراب سیکشن بھی فیز تھری میں ڈالا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مین لائن ٹو کوئٹہ ژوب کوٹلا جام دوسرے فیز میں مکمل ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ کراچی سرکلر ریلوے ٗ کوئٹہ سرکلر ریلوے اور پشاور ماس ٹرانزٹ ریلوے بھی سی پیک میں شامل کرنے کیلئے بات کی جارہی ہے۔