لاہور/کراچی( این این آئی)ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے ڈالر کی قیمت قابو میں رکھنے کے لئے ایک ماہ میں ڈالر کی خریداری کی حد مقرر کر دی،ایک ماہ کے دوران کوئی بھی فرد 50 ہزار ڈالر سے زائد کی خریداری نہیں کر سکتا جبکہ مشکوک ٹرانزیکشن کی رپورٹ اسٹیٹ بینک کو جمع کرائی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق امریکی ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر کو روکنے کے لئے ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک ماہ کے دوران کوئی بھی فرد 50 ہزار ڈالر سے زائد کی خریداری نہیں کر سکتا ۔
اس کے علاوہ مشکوک ٹرانزیکشن کی رپورٹ فوری مرکزی بینک کو جمع کرائی جائے گی۔ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق چند سرکاری ادارے ہنڈی حوالہ کے دھندے کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں۔ اداروں کے اس اقدام سے ڈالر کی قانونی منتقلی اور نقل وحمل کے لئے کی جانے والی 25 سالہ کوششوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ایکسچینج کمپنیز ایسو سی ایشن کے جاری اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس قسم کے عمل سے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور ملکی معیشت کو بھی پہنچے گا۔