اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فراڈیوں نے اب بینکوں کے صارفین کولوٹنے کانیاطریقہ ایجاد کرلیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان بھرمیں فراڈیو ں نے ایس ایم ایس بینکنگ استعمال کرنے والے بینک اکائونٹ ہولڈرزکولوٹنے کانیاطریقہ ڈھونڈلیاہے ۔فراڈیئے معصوم اورسادہ لوح شہریوں کوپیغام بھیجتے ہیں کہ ایس ایم ایس سروس ختم ہوگئی ہے اورانہیں بینک اکائونٹس سے متعلق مفت موبائل پیغامات کاسلسلہ مزید جاری رکھنے کےلئے اپنے اکائونٹ کی معلومات کانئے سرے سے اندراج کراناہوگا۔ماضی میں بھی فراڈیئے ای میل بھیجتے تھے جن میں پاس ورڈتبدیل کرنے کی ہدایت ہوتی تھی لیکن یہ نیاطریقہ زیادہ خطرناک ہے کیونکہ بینک صارفین اپناایس ایم ایس الرٹ سٹیٹس اپ ڈیٹ رکھنے کےلئے ان فراڈیوں کوجلدہی اپنے اکائونٹ کی معلومات جلد فراہم کردیتے ہیں ۔اس سلسلے میں ایس ایم ایس سٹیٹس کی سروس حاصل کرنے والے بینک صارفین کوان فراڈیوں کی طرف سے موبائل پرایک میسج موصول ہوتاہے جس سے بظاہرایسالگتاہے کہ وہ پیغام متعلقہ بینک صارفین کے بینک
کے اکائونٹ کی جانب آیاہے لیکن یہ بھی عوام کوبے وقوف بنانے کاایک نیاطریقہ ہے ۔پیغام میں ہدایت کی جاتی ہے کہ صارفین اپنے اکاوئٹنس سے متعلق تفصیلات فراہم کریں دراصل یہ معلومات ان فراڈیوں کوجارہی ہوتی ہیں جوکہ میسج کرتے ہیں اوران معلومات کی بنیاد پروہ بعد میں اکائونٹ سے رقم نکلوانے کےلئے استعما ل کرتے ہیں ۔یہ بات پہلے بھی سامنے آچکی ہے کہ پاکستانی بینک صارفین اے ٹی ایم سکینڈل کابھی نشانہ بن چکے ہیں اوراس طرح کے دوسرے ہتھکنڈیوں کے نتیجے میں بالآخران کواپنی جمع پونجی سے بھی ہاتھ دھوناپڑتے ہیں۔بینک صارفین کوتجویزدی جاتی ہے کہ وہ ان فراڈیوں سے بچنے کےلئے درج ذیل باتوں کواپنے ذہن میں رکھیں ۔
1۔کوئی بینک ویب سائیٹ کے ذریعے اپنے صارفین سے اے ٹی ایم کارڈنمبریاپن نمبرکبھی نہیں مانگتا۔
2۔ہربزنس والی ویب سائیٹ بینک کی آفیشل ویب سائیٹ نہیں ہوتی ۔ڈیٹاانٹرکرنے سے پہلے متعلقہ بینک سے رابطہ کریں اورویب سائیٹ کے آفیشل ہونے کی تصدیق کرلیں ۔
3۔اپنے بینک اکائونٹ سے متعلق معلومات کسی بھی شخص کے موبائل پیغام یاکسی بھی ایسی غیرمتعلقہ ویب سائیٹ کوفراہم نہ کریں ۔
4۔ایسے میسج موصول ہونے پراپنے بینک سے فوری رابطہ کریں ۔