کراچی(این این آئی)اقتصادی ماہرین کے مطابق آئندہ 5سال میں بیرونی قرضے 10 ارب ڈالرز تک بڑھ سکتے ہیں جو ملک کے لیے خطرناک ہیں۔تفصیلات کے مطابق موجودہ دور حکومت میں بے پناہ بیرونی قرضے حاصل کیئے ،قرضے حاصل کرنے کی آئی ایم ایف کی پیشگوئی بھی غلط ثابت ہوئی ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق اگلے 3 سال میں بیرونی قرضوں میں 5 سے 7 ارب ڈالر تک کا اضافہ ہو سکتا ہے لیکن پاکستان نے آئی ایم ایف کے تمام اندازوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ 3سال میں 10ارب ڈالرز کابیرونی قرضہ حاصل کیاگیا۔ قرضوں کاحجم 60 ارب ڈالرز سے بڑھ کر 72 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا ہے۔آئی ایم ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران پاکستان کے بیرونی قرضوں میں پانچ ارب ڈالرز اضافے کا امکان ہے۔ اگلے سال پاکستان کا بیرونی قرضہ 81 ارب 87 کروڑ ڈالر تک پہنچ جائے گا جبکہ 2020تک حجم 85 ارب 34 کروڑ ڈالرز تک ہو سکتا ہے۔ اگلے چار سال میں بیرونی قرضوں میں 10 ارب ڈالرز سے زائد کا اضافہ ہو سکتا ہے۔آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان نے کم ہوتی ہوئی برآمدات کو نہ بڑھایا تو معیشت شدید خطرے میں پڑ سکتی ہے جس سے بیرونی ادائیگیاں متاثر ہونگی۔ ایسی صورتحال میں پاکستان کو قرضوں کی واپسی کے لیے براہ راست سرمایہ کاری میں بھی خاطرخواہ اضافہ کرنا ہو گا۔