کراچی /لاہور ( این این آئی)یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد پاؤنڈ 31 سال کی کم ترین سطح سے بھی نیچے آ گیا،پاکستان کی برطانیہ ہونے والی برآمدات بھی متاثر ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے۔رپورٹ کے مطابق جون میں کئے گئے فیصلے کے بعد سے عالمی مارکیٹ میں پاؤنڈ مسلسل ڈگمگا رہا ہے اور اب نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پاؤنڈ 31 سال کی کم ترین سطح سے بھی نیچے آ چکا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے پاؤنڈ کی قیمت 1.18ڈالر ہو گئی ہے۔ جون میں برطانوی پاؤنڈ صرف ایک روز میں ہی 12 روپے تک گر گیا۔ تین ماہ میں پاؤنڈ کی قدر 155 روپے سے گھٹ کر 135 روپے ہو گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق پاؤنڈ کی قدر میں کمی سے پاکستان کی برطانیہ ہونے والی برآمدات متاثر ہو سکتی ہیں کیونکہ پاؤنڈ کی قدر میں گراوٹ کے باعث برطانوی تاجروں کو پاکستانی مصنوعات پر زیادہ پاؤنڈ خرچ کرنا پڑیں گے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے 4 جون 2015کو جاری کردہ گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق یکم دسمبر 2016 سے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم ہو جائےگی۔ اس لیے اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام باقی رہ جانےوالے 10، 50، 100 اور 1000 روپے کے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کو مرحلہ وار ختم کر دیا جائے گا۔ 5 روپے کے نوٹ اور پرانے ڈیزائن کے 500 روپے کے نوٹ کی قانونی حیثیت پہلے ہی ختم ہو چکی ہے۔یہاںیہ امر قابل ذکر ہے کہ بینک دولت پاکستان نے نئے ڈیزائن کے بینک نوٹ کی سیریز جاری کی تھی جس کا آغاز 2005 میں 20 روپے مالیت کے بینک نوٹ کے اجرا سے ہوا تھا اور اس کا مقصد بینک نوٹوں کی سیکورٹی، پائیداری اور جمالیاتی معیار میںبہتری لانا تھا۔آٹھ مختلف مالیتوں پر مشتمل نئے ڈیزائن کے بینک نوٹوںکی مکمل سیریز (5 روپے، 10 روپے، 20 روپے، 50 روپے، 500 روپے، 1000 روپے اور 5000 روپے)کے اجرا کا عمل 2008 میںمکمل ہو ا تھا۔کمرشل اور مائیکروفنانس بینک 30 نومبر 2016 تک 10، 50، 100 اور 1000 روپے کے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی وصولی اور ان تمام مالیتوں کا اتنی ہی مالیت کے نئے ڈیزائن کے بینک نوٹوں اور سکوں سے تبادلہ جاری رکھیں گے۔