ریاض(این این آئی)سعودی عرب اور روس نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے دو طرفہ تعاون کا منصوبہ طے پاگیا ہے۔ دونوں ملکوں نے آئل مارکیٹ میں استحکام کے لیے مطلوبہ اقدامات کی خاطر مشترکہ کمیٹی کی تشکیل کا بھی اعلان کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے اپنے روسی ہم منصب الیکذنڈر نوفاک کے ہمراہ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تیل کی قیمتوں کی وجہ سے روس اور سعودی عرب دونوں مشکلات سے گذر رہے ہیں۔ موجودہ وقت ان مسائل کے حل کے لیے نہایت موزوں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ریاض اور ماسکو نے عالمی آئل مارکیٹ میں استحکام کے لیے مل کر اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں استحکام کی کوششیں صرف دوملکوں کی کوششوں تک محدود نہیں ہونی چاہئیں بلکہ تیل پیدا کرنے والے تمام ملکوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی منڈی میں استحکام کے لیے مل کر اقدامات کریں۔خالد الفالح کا کہنا تھا کہ روس اور سعودی عرب کے درمیان عالمی منڈی میں استحکام کی مشترکہ کوششوں کا مقصد آئل مارکیٹ میں استحکام اور توازن پیدا کرنا، طلب اور رسد کے درمیان توازن کے ساتھ صارف اور فروخت کنندہ کے مفادات کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ روس کے ساتھ ہم آہنگی کے بعد دیگر ممالک کے ساتھ بھی عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں استحکام کی راہ ہموار ہوگی۔اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے روسی وزیر توانائی نے کہا کہ آج سے ہم سعودی عرب کے ساتھ تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کررہے ہیں۔ دونوں ملکوں کی خواہش ہے کہ ہم تعاون اور شراکت کے اصول کے تحت تعلقات کو فروغ دیں۔روسی وزیرکاکہنا تھا کہ تیل کی عالمی منڈی میں روس اور سعودی عرب دونوں کا وافر حصہ ہے۔ اس لیے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون کافروغ اور مشترکہ ایجنڈے کے تحت کام کرنا وقت کا تقاضا ہے۔ ہم ایک دوسرے کے ساتھ باہمی اعتماد کیقیام میں کامیاب رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں نوفاک کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور روس عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں استحکام کے حوالے سے بعض نکات پر متفق ہوگئے ہیں۔ تاہم اس سلسلے میں مزید اقدامات اور عملی کوششوں کے لیے بات چیت کا عمل جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں استحکام کے لیے مشترکہ ایکشن کمیٹی کے قیام سے بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ امریکا اور روس کی قائم کردہ مشترکہ کمیٹی عالمی منڈی میں استحکام پر نظر رکھے گی۔