اسلام آباد (این این آئی)پلاننگ کمیشن نے کہاہے کہ 46 ارب ڈالر مالیت کا پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کو تیز رفتار اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر لے جائے گا،طویل، کشادہ اور محفوظ سڑکیں، توانائی کے منصوبے، انڈسٹریل پارکس اور گوادر بندرگاہ کا منصوبہ، جس کی تکمیل دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متاثرہ پاکستان کے لیے روشن مستقبل کی نوید ہے۔پلاننگ کمیشن کے دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت نے مالی سال 2016-17 کے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگراموں میں وزارت مواصلات کے 84منصوبوں کیلئے ایک کھرب 93ارب 28 کروڑ 52لاکھ 65 ہزار روپے مختص کئے ہیں۔ پلاننگ کمیشن کے جاری کردہ اعداد شمار کے مطابق حکومت نے لیاری ایکسپریس وے17کلومیٹر،گوادر۔ تربت ۔خوشاب 200 کلومیٹر موٹر وے سیکشن ، 892کلومیٹر رتو ڈیرو بشمول خضدار، شہداد کوٹ رتو ڈیرو 143 کلومیٹر ایم 8منصوبہ جو بلوچستان میں گوادر تربت، خضدار، سندھ میں قمبر شہداد کوٹ اورلاڑکانہ سکیشنز پر مشتمل ہیں ۔اسی طرح ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے ایم ون کے برہان تا ہکلہ سیکشن کی تعمیر یہ منصوبہ پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبے کا حصہ ہے۔ این85 شہاب ناگ اور بسیمہ سہراب 459کلومیٹر خضدار پنجگور روڈکی وسعت ، ژوب مغل کوٹ 81کلومیٹرروڈ ، بسیمہ خضدار روڈ110 کلومیٹر،اسلام آباد، میانوالی، ڈیرہ اسماعیل خان روٹ، ایم8 سمیت مختلف سڑکوں کی تعمیر ، این 85 کی توسیع اور بہتری کیلئے، این50 کیلئے ،برہان ۔حویلیاں ایکسپریس وے ،120 کلومیٹر تھاہ کوٹ ۔حویلیاں روڈ کی تعمیر ،ژوب ۔مغل کوٹ روڈ کی تعمیر شامل ہیں ۔ اقتصادی راہداری دونوں ملکوں کے درمیان اہم شعبوں میں تعاون پر مبنی اقدامات اور منصوبوں کا جامع پیکج ہے۔ جس میں اطلاعات نیٹ ورک، بنیادی ڈھانچے، توانائی، صنعتیں، زراعت، سیاحت اور متعدد دوسرے شعبے شامل ہیں۔اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پاک چین تعاون کے مندرجہ بالا منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان ترقی کی شاہراہ میں کتنے اہم سنگ میل عبور کرے گا۔ جب یہ منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچیں گے تو انشاء اللہ ایک بدلتا ہوا پاکستان سامنے آئے گا جہاں کے عوام کو توانائی‘ مواصلات‘ آمد و رفت‘ صنعت و حرفت‘ کاروبا ر‘ روزگار‘ سیاحت اور بے شمار اقتصادی ترقی کی سہولیات اور مواقع میسر آئیں گے اور پاکستان اقوام عالم میں ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہوگا۔