اسلام آباد(اے این این) بلوچستان کے علاقے گوادر میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے7لیویز اہلکار شہید اور3افرادشدید زخمی ہوگئے، ایک کی حالت تشویشناک ہے ،حملہ آوروں کی تلاش کیلئے ناکہ بند کرکے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق گوادر کے علاقے جیونی میں طاق میں بیٹھے نامعلوم افراد نے سکیورٹی فورسز کے قافلے پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 6 اہلکار شہید اور تحصیلدار،رسالدار میجر عبداللہ‘سپاہی داؤد اور نظام سمیت 3افراد زخمی ہو گئے، قافلے میں 30اہلکار شامل تھے تاہم دیگر اہلکار محفوظ رہے ،جاں بحق اور زخمی ہونیوالوں کو مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر ضروری کارروائی کے بعد لاشو ں کو ورثاء کے حوالے کردیا گیا جبکہ ایک زخمی کی حالت تشویشناک ہے ۔
ذرائع کے مطابق فائرنگ کے بعد حملہ آور باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔واقعہ کے فوری بعد ایف سی سمیت سکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور آس پاس کے علاقوں کو گھیرے میں لے کر ناکہ بندی کردی ہے ۔حملہ آوروں کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے ، تاہم آخری اطلاعات آنے تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔ لیویز حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ دہشت گردی کا لگتا ہے اور اس واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کو جلد ڈھونڈ نکالا جائے گا ، اس واقعہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچ کر دم لیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ علاقے کی ناکہ بندی کردی گئی ہے اور مختلف علاقوں میں تلاشی کی کارروائیاں جاری ہے جلد حملہ آوروں کو ان کے انجام تک پہنچا دیا جائے گا ۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ گوادر میں جاری منصوبوں کیخلاف سازش ہے اور شرپسند عناصر اس سازش میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے ، ایسے ہتھکنڈوں سے وہ ہمارے جوانوں اور عوام کے حوصلہ پست نہیں کیے جاسکتے ۔انہوں نے کہاکہ واقعہ کے ذمہ داروں کو جلد انجام تک پہنچا دیں گے۔انہوں نے کہاکہ شہداء ہمارے ہیرو ہیں جن کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے ، واقعہ میں شہید ہونیوالے اہلکاروں کے لواحقین کے دکھ و غم میں برابر کے شریک ہیں ۔
پا کستا نیو ں کیلئے گوادر سے بری خبر آگئی بڑا نقصان ہو گیا
26
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں