ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

کراچی والو ں کیلئے اچھی خبر بڑی منظوری دیدی گئی

datetime 12  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹر نگ ڈیسک ) حکومت سندھ نے کراچی کے لیے اعلان کردہ 10ارب روپے کے متعدد منصوبوں کی منظوری دے دی ٹیکنیکل کمیٹی پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کی منظوری کے بعد گزشتہ روز پرونشل ڈیو لپمنٹ ورکنگ پارٹی (پی ڈی ڈبلیو پی)نے بھی میگا ترقیاتی منصوبوں کی حتمی منظوری دے دی ہے جس کے بعد ان منصوبوں پر جلد کام شروع ہونے کا امکان ہے سندھ لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ نے ٹھیکداروں کی پری کوالیفیکشن کے لیے اشتہارات جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے میگا منصوبوں میں 10کی منظوری دی گئی ڈرگ روڈ اسٹیشن کے سامنے راشد منہاس روڈ فلائی اوور کو گرا کر نیا پل تعمیر کرنے کی منظوری وزیر اعلیٰ کی اجازت سے مشروط کردی گئی ہے جب کہ اسٹار گیٹ اور ریجنٹ پلازہ پر انڈر پاسز کے پروجیکٹ کو ختم کرکے یہاں ٹریفک منیجمنٹ بہتر بنایا جائےگا کراچی کے لیے جو میگا پرو جیکٹس منظور کئے گئے ان میں شاہین کمپلیکس سگنل پر شہید بے نظیر بھٹو فلائی اوور ، حسن اسکوائر تا نیپا چورنگی یونیورسٹی روڈ این ا ی ڈی یونیورسٹی تا سفورا چوک، طارق روڈ ، موسمیات روڈ، حب ریور روڈ کا بقایا حصہ، ناتھا خان برج کے نیچے یو ٹرن، میٹرو پول تا اسٹار گیٹ شاہراہ فیصل کی کشادگی، منزل پمپ فلائی اوور اور سب میرین چورنگی انڈر پاس شامل ہیں واضح رہے 10ارب روپے کے پیکج میں واٹر بورڈ کے پپری فلٹر پلانٹ پمپنگ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن بھی شامل ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…