اسلام آباد(آئی این پی ) برطانوی پاؤنڈ اور امریکی ڈالر کی شرح نئی کم ترین شرح کو چھو لے گی اور اس کو برطانوی معیشت کی جانب سے بہت سے منفی جھٹکوں کا سامنا رہے گا،بین الاقوامی فاریکس بروکر ایف ایکس ٹی ایم کے سینئر تجزیہ نگار حسین سید نے کہا ہے کہ پاؤنڈ کی شرح 12 جولائی کے بعد پہلی دفعہ 1.3 کی شرح کی نیچے گر گئی جس کی وجہ بینک آف انگلینڈ کے این میک کیفرٹی کے تبصرے کہ اگر اقتصادی حالات اسی طرح سے دگر گوں رہے تو پھر مزید آسانی کی ضرورت ہو گی ۔ آج پاؤنڈ کی قیمت میں مسلسل کمی کا پانچواں مسلسل دن ہے اور یہ بریکسٹ ووٹ کے بعد سے اب تک طویل ترین ناکامی کا دورانیہ ثابت ہوا ہے لیکن ابھی بھی یہ کرنسی اپنے 30 سالہ کم ترین شرح 1.2796 کی کم ترین شرح سے بہر حال بلند ہے ۔ برطانوی پاؤنڈ اور امریکی ڈالر کی شرح نئی کم ترین شرح کو چھو لے گی اور اس کو برطانوی معیشت کی جانب سے بہت سے منفی جھٹکوں کا سامنا رہے گا ۔ خصوصاً کرنسی میں غیر یقینی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو کہ سی ایف ٹی سی کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کے پاؤنڈ سٹرلنگ کے نیٹ شارٹ کنٹریکٹس 2 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے میں 82,515 کی بلند ترین شرح تک پہنچ رہے ہیں۔ آج کا صنعتی ڈیٹا اس قابل نہیں ہے کہ وہ اس کمزوری کو ظاہر کرے جو کہ پی ایم آئی میں نظر آ رہی ہے کیونکہ یہ ڈیٹا بریکسٹ ووٹ سے قبل حاصل کیا گیا تھا اور اس سے ظاہرہوتا تھا کہ ایک مختصر سی تنگی کے بعد برطانوی پاؤنڈ اور امریکی ڈالر کی شرح محدود مدت کیلئے موجودہ سطح سے بلند ہو جائے گی۔