پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں سرکولر ٹرین سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے، صوبے میں آئندہ دو سالوں میں سولہ انڈسٹریل زون قائم کر لئے جائیں گے پشاورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین اکنامک زون غلام دستگیر کا کہنا تھا کہ سرکولرٹرین کا روٹ پشاور،نوشہرہ اور مردان ہوگا،سرکولر ٹرین کے لیے چائنیز وفد جلد صوبے کا دورہ کرے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں انڈسٹریل زون کے لیے 800 میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے،سات سو میگاواٹ بجلی کیلئے اکنامک زون منصوبے شروع کریگی،جبکہ سو میگاواٹ بجلی کیلئے صوبائی حکومت کے ہائیڈروپراجیکٹ میں لی جائیگی، سرکولو ٹرین کیلئے ستمبر میں فزیبیلیٹی رپورٹ شروع ہوگی،سرکولر ٹرین اورینج ٹرین سے تیز ہوگی اور 220کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے سفر کرے گا،تمام اکنامک زونز میں بجلی کا مسئلہ نہیں ہوگا ،مختلف اکنامک زونز کی وجہ سے اگلے دوسالوں یں 2لاکھ جابز مہیا کی جائیں گی، اکنامک زونز کے لیے یو این ڈی پی 30ہزار بچوں کو تربیت دے گا،ان کا کہنا تھا کہ چکدرہ انٹر چینج پر 250 ایکٹر پر اور چترال میں بھی جلد دواکنامک زون شروع ہوں گے ،کارگو سسٹم کو بھی پروموٹ کریں گے ،یہ انقلابی اقدام ہوگا ،غلام دستگیر کے مطابق جب سے پاکستان بنا سوات کو نظر اندازکیا گیا ہے ،کارخانوں کو کوئی توجہ نہیں دی گئی ،چار سو ایکٹر پر انڈسٹریل زونز شروع کر رہے ہیں ۔ اکنامک زون کے چیرمین غلام دستگیر کا کہناتھا کہ خیبرپختونخوا حکومت صوبے میں پہلی مرتبہ چین کے تعاون سے سرکور ٹرین سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے چین حکومت کا وفد جلد ہی پاکستان کو دورہ کریگا سرکولر ٹرین سٹم کا ٹریک 160کلومیٹر پر مشتمل ہوگا ۔سرحدڈیویلپمنٹ اتھارٹی بھی اکنامک زون میں ضم ہوگی۔