کراچی(آن لائن)چینی شہری پاکستانی مصنوعات پر ٹوٹ پڑے،نیا ریکارڈ قائم،پاکستان اور چین کے درمیان تجارت کا حجم 16 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ،پاکستان کی برآمدات میں گراں قدر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،پاکستان اور چین کے درمیان تجارت کا حجم 16 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے اور پاکستان کی برآمدات میں گراں قدر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جلد ہی ہم 20 ارب ڈالر کے ہدف کو حاصل کر لیں گے، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ دونوں ممالک کے معاشی نظریہ کی عکاسی کرتا ہے، سی پیک نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے میں اقتصادی ترقی کی سمت تبدیل کرنے کا باعث بنے گا۔ ان خیالات کا اظہار کپیٹل مارکیٹ ایڈوائزر میر محمد علی خان نے میڈیاسے گفتگتو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ٹرانسپورٹیشن، انرجی اور انڈسٹریل شعبے پر مشتمل ترقیاتی منصوبوں کا ایسا جال ہے جو اس خطے میں معاشی سمت کی تبدیلی میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر، ریلوے لائن، آئل اینڈ گیس پائپ لائنز اور پاکستان چائنا کی سرحدوں سے منسلک فائبر آپٹک کیبل کے منصوبوں پر مشتمل سی پیک کے منصوبے سے پاکستان اور چین کے معاشی جغرافیہ کو مزید تقویت بخشی ہے۔ میسرز مائینڈ اینڈ مارکیٹ انکورپوریٹڈ کے چیئرمین اور اے ایم زی میک کیپیٹل لمیٹڈ کے شریک چیئرمین میر محمد علی خان نے کہا کہ راہداری منصوبہ مشرقی ایشیاء کو جنوبی، وسطی اور مغربی ایشیاء کے ساتھ ساتھ وسطی اور افریقہ سے بھی منسلک کرے گا، یہ راہداری کاشغر سے گوادر تک باہمی تعاون اور تعلقات کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام صوبوں اور علاقوں کے عوام اس راہداری سے براہ راست مستفید ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ منصوبے ایسے ہیں جن سے ہمیں جلد معاشی فوائد حاصل ہوں گے جبکہ دیگر منصوبے کے ثمرات وقت گذرنے کے ساتھ سامنے آئیں گے لیکن ان تمام منصوبوں کی تکمیل یقینی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں میر محمد علی خان نے کہا کہ سی پیک کے تحت 46 ارب ڈالر کے توانائی اور مواصلاتی منصوبوں کا جال پھیلایا جا رہا ہے جس میں 32 ارب ڈالر کی توانائی کے منصوبوں کے لئے بے مثال سرمایہ کاری بھی شامل ہے، اس منصوبے کے تحت پاکستان کے 4 صوبوں میں توانائی کے 14 منصوبوں کی تعمیر سے ہائیڈل، کول، ونڈ اور شمسی توانائی سے 10 ہزار 400 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے جس سے ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت 440 کلو میٹر طویل قراقرم ہائی وے کی دو مرحلوں میں تعمیر، کراچی لاہور موٹر وے کے 392 کلو میٹر طویل ملتان سکھر سیکشن کی تعمیر سے آمدورفت میں عوام کو مزید سہولیات میسر آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں ریل سیکشن کراچی تا حویلیاں پاکستان ریلوے کے 1700 کلومیٹر طویل ٹریک کی توسیع و تعمیر نو سے نہ صرف عوام کو بلکہ سامان کی نقل و حرکت میں آسانی پیدا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک میں گوادر پورٹ سے متعلق منصوبے بھی شامل ہیں جس کے تحت گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، ایسٹ بے ایکسپریس وے، بریک واٹرز کی تعمیر، برتھنگ ایریاز کی ڈریجنگ اور چینلنگ سمیت گوادر ہسپتال، تکنیکی اور ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام سے گوادر اور گردونواح کے علاقوں میں شہریوں کو روزگار، صحت اور تعلیم کی سہولیات میسر آئیں گی۔ میر محمد علی خان نے کہا کہ سی پیک میں اورنج لائن پروجیکٹ لاہور، کراس بارڈر آپٹیکل فائبر کیبل اور اکنامک زون کا قیام بھی شامل ہے۔#