کراچی(نیوز ڈیسک)عالمی بینک نے گلوبل اکنامک پراسپیکٹس رپورٹ2016 جاری کردی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بجٹ خسارہ اور قرضوں کا بوجھ پاکستان اور بھارت کی معیشت کے لئے بڑا خطرہ ہے تاہم پاکستان کے صنعتی شہرکراچی میں دہشتگردوں اور جرائم پیشہ گروپوں کے خلاف جاری حالیہ کارروائی سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان اور پاکستانی معیشت پر اعتماد بڑھا ہے۔رپورٹ میں پاکستان میں معاشی صورتحال میں نمایاں بہتری کے باوجودعالمی بینک نے مستقبل میں معاشی اصلاحات کے ایجنڈے اور اکنامک کوریڈورکے منصوبے پر عمل درآمد کے بارے میں غیر یقینی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ حالیہ معاشی استحکام کو بھی2018میں ہونے والے عا م انتخابات میں خطرات لاحق ہو سکتے ہیں انتخابات سے قبل اخراجات بڑھ سکتے ہیں ملکی و غیر ملکی قرضوں پر دی گئی ریاستی ضمانتیں پاکستانی معیشت کیلئے مشکلات کا سبب بن سکتی ہیں ۔رپورٹ میں اعتراف کیا گیاہے کہ کراچی میں دہشتگردوں اور جرائم پیشہ گروپوں کے خلاف جاری حالیہ کارروائی سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان اور پاکستانی معیشت پر اعتماد بڑھا ہے ۔اکنامک کوریڈور کے معاہدے نے بھی پاکستانی معیشت کے بارے میں عالمی سرمایہ کاروں کی توقعات میں اضافہ کر دیا ہے اور اگر یہ منصوبہ مکمل ہو گیا تو پاکستانی معیشت کو تیز تر ترقی سے ہمکنار کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا ۔ واشنگٹن سے جاری کی گئی اس تجزیاتی رپورٹ میں عالمی بینک نے اصلاحات کے سبب مستقبل قریب میں ایک مستحکم معاشی ترقی کی پیش گوئی کر دی ہے عالمی بینک نے کہا ہے کہ ان اصلاحات کے سبب پاکستان میں سرمایہ کاری ماحول میں بہتری آئے گی ۔تاہم جنوبی ایشیائی ممالک میں معاشی چیلنجز اب بھی موجود ہیں پاکستان اور انڈیا میں بجٹ خسارے کی شرح اور قرضوں کا بوجھ ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے پاکستان میں آئندہ تین مالی سالوں کے دوران معاشی ترقی کی شرح5.5فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے