جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

کلیئرنس میں تاخیر سے نجی کنٹینرٹرمینلزجام ہونے کاخدشہ

datetime 7  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) بین الاقوامی سطح پرفنشڈ پروڈکٹس اورصنعتی خام مال کی گرتی ہوئی قیمتوں کے برعکس پاکستان کسٹمز کی درآمدی اشیا کی کسٹمز ویلیوایشن بڑھائے جانے سے سیکڑوں درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس اور برآمدی کنسائمنٹس کی بروقت ترسیل تعطل کا شکار ہوگئی ہے جس سے کراچی اور پورٹ بن قاسم کی بندرگاہوں میں قائم تمام نجی کنٹینر ٹرمینلز جام ہونے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔اس ضمن میں کراچی کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ندیم کامل نے نجی ٹی وی چینل کے استفسار پر تصدیق کی کہ محکمہ کسٹمز کی جانب سے حقائق کے برعکس زائد ویلیو پر ڈیوٹی وٹیکسوں کی اسیسمنٹ کی وجہ سے درآمدکنندگان مضطرب ہیں کیونکہ عالمی مارکیٹ میں جاری کساد بازاری کے سبب پٹروکیمیکل، پلاسٹک سمیت دیگر صنعتی خام مال اور فنشڈ پروڈکٹس کی قیمتوں میں کمی کا رحجان غالب ہے اور کسٹمز کی سطح پر زائد ویلیوایشن کی وجہ سے درآمدی پروڈکٹس کی لاگت بڑھنے کے باعث درآمدکنندگان کو کاروبار میں نقصان پہنچ رہا ہے جس کے سبب کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیر برقرار ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کسٹمز کے متعلقہ حکام بین الاقوامی مارکیٹوں میں اشیا کی گرتی ہوئی قیمتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے صرف90 دن کے ڈیٹا کی بنیاد پر درآمدی مصنوعات کی ویلیواسیسمنٹ کررہے ہیں جو انتہائی غیرمنصفانہ اقدام ہے کیونکہ اس اقدام سے درآمدکنندگان پر ڈیوٹی و ٹیکسوں کا اضافی بوجھ بڑھ گیا ہے جس کے سبب کسٹمزاورٹریڈ سیکٹر کے درمیان ویلیواسیسمنٹ سے متعلق تنازع بھی شدت اختیارکرتا چلاجارہا ہے اور یہی عوامل تمام نجی کنٹینرٹرمینلز پررش کا سبب بن رہے ہیں۔ندیم کامل نے بتایا کہ ٹریڈ سیکٹر سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد مخصوص قسم کی پروڈکٹس مستقل بنیادوں پر درآمدکر رہی ہے جس سے محکمہ کسٹمز کے متعلقہ حکام بخوبی آگاہ ہیں اور ایماندارانہ انداز میں درآمدات کرنے والے امپوٹرز کا پروفائل بھی کسٹمز حکام کے پاس دستیاب ہے لیکن افسوس اس امر پر ہے کہ پاکستان کسٹمز کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے عمل میں متعلقہ امپورٹر کے پروفائل کو خاطر میں ہی نہیں لاتے



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…