کراچی(نیوز ڈیسک) تقویمی سال کے آخری ایام کے باعث انویسٹرز کی نئی پوزیشن لینے سے گریزاور سرمایہ کاری میں عدم دلچسپی کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو اتارچڑھاو¿ کے بعد بھی قابل ذکر نوعیت کی تیزی رونما نہ ہوسکی جبکہ کاروباری حجم کے اعدادوشمار نمایاں کمی کے ساتھ 10کروڑ سے نیچے آگئے۔محدود پیمانے پر تیزی کے سبب 50.30 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی صرف1 ارب 70 کروڑ 36 لاکھ26 ہزار864 روپے کا اضافہ ہوسکا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ کیپٹل مارکیٹ کی مایوس کن صورتحال کی بظاہرکوئی وجہ نظر نہیں آ رہی لیکن بیشترسرمایہ کاروں کی پرانے سودوں کے تصفیوں میں مصروفیت، تازہ سرمایہ کاری میں عدم دلچسپی اور جمعہ کو بینکوں کی تعطیل جیسے عوامل نے حصص کی تجارتی سرگرمیوں کو متاثر کیا، یہی وجہ ہے کہ ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر149.79 پوائنٹس کی تیزی اوربعد ازاں77.83 کی مندی بھی رونما ہوئی۔ملے جلے کاروباری رحجان کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس13.14 پوائنٹس کے اضافے سے32825.03 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 12.70 پوائنٹس بڑھ کر 19322.52، کے ایم آئی 30 انڈیکس91.77 پوائنٹس کے اضافے سے 55738.98 اور آل شیئر اسلامک انڈیکس 26.76 پوائنٹس بڑھ کر 15475.04 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 44.76 فیصد کی نمایاں حد تک کم رہا اور7 کروڑ 99 لاکھ53 ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ326 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں164 کے بھاو¿ میں اضافہ، 147 کے داموں میں کمی اور15 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔