اسلام آباد(نیوزڈیسک)آئیسکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر یوسف اعوان کو ادارے میں ناجائز بھرتیوں کے الزامات ثابت ہونے پر برطرف کردیا گیا ، یہ برطرفی وفاقی وزیر پانی و بجلی کی طرف سے مکمل انکوائری کرائے جانے کے بعد کی گئی۔ذرائع کے مطابق خواجہ محمد آصف نے آئیسکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسرکو انکوائری کے بعد، جس میں ثابت ہوگیا تھا کہ یوسف اعوان نے 87 افسروں کو غیر قانونی طورپر بھرتی کیا، برطرف کردیا ہے۔وزارت پانی و بجلی کو ایک دستاویز ارسال کی گئی جس میں آئیسکو چیف اور دیگر پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے 87 افسران کو غیر قانونی طورپر بھرتی کیا ہے جس کے بعد سیکرٹری پانی و بجلی نے یوسف اعوان کی برطرفی کی سفارش کی تھی۔ وفاقی وزیرپانی وبجلی کو بتایا گیا کہ یہ انکوائری بلا کسی شک و شبہ کے کی گئی جس کے مطابق 2014-15ئ کے دوران آئیسکو میں بھرتی کا عمل مشکوک اور غیر قانونی تھا۔انکوائری کمیٹی کی طرف سے شروع کردہ تحقیقات کا عمل حقائق پر مبنی تھا۔ بھرتیوں کے عمل میں سنگین بے قاعدگیاں، اقربا پروری اور طرف داری جبکہ سروسز رولز اور اشتہار میں دیئے گئے معیار کی سنگین خلاف ورزی کی گئی تھی۔