ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نیواسلام آباد ایئرپورٹ،خوشی کی خبر کے ساتھ ایسا انکشاف کہ پاکستانی عوام دنگ رہ گئے

datetime 18  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)نیواسلام آباد ایئرپورٹ،خوشی کی خبر کے ساتھ ایسا انکشاف کہ پاکستانی عوام دنگ رہ گئے،نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پاکستان کا سب سے بڑا یئر پورٹ ہوگا۔اس کے دو رن وے ،9 ٹیکسی ویز ،3 تیز ٹیکسی وے ،5 اپیرن اور 3 آلاتی زمینی سسٹم ہونگے، منصوبہ کا پی سی ون 36.86 ارب کا تھا تاہم یہ منصوبہ 81.17 ارب میں مکمل ہوگا،حکام کا انکشاف،سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ چیئرمین کمیٹی سینیٹرمحمد طلحہ محمود کی سربراہی میں نیو ایئر انٹرنیشنل ایئر پورٹ اسلام آباد کے تعمیراتی کام سے آگاہی اور فزیکل معائنہ کےلئے صحافیوں کے ہمراہ نیو ایئر پورٹ اسلام آباد کا دورہ کیا اور تفصیلی بریفنگ حاصل کی ۔پراجیکٹ ڈائریکٹر بریگیڈیئر (ر)پرویز حیات نے قائمہ کمیٹی کو نیو ایئر پورٹ کے معاملات بارے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ یہ 3289ایکڑ پر مشتمل ہے اور 21 ویں صدی کی جدید ٹیکنالوجی کی سہولیات سے آراستہ ہوگا۔اور یہ پاکستان کا سب سے بڑا یئر پورٹ ہوگا۔اس کے دو رن وے ،9 ٹیکسی ویز ،3 تیز ٹیکسی وے ،5 اپیرن اور 3 آلاتی زمینی سسٹم ہونگے ۔ اس ایئر پورٹ پر 90لاکھ مسافر وں کی گنجائش ہو گی اور 1.5 لاکھ میڑک ٹن کارگو کو ہینڈل کیا جائے گا اس ایئر پورٹ پر 15 پسنجر بورڈنگ بریج بنائے گئے ہیں ۔102 چیک ان کاﺅنٹر ز اور 22 سو گاڑیاں پارک کی جاسکیں گی ۔منصوبے کا آغاز 2006 میں ہوا 2008 میں فیزیکل کام شروع ہوا 2013 میں مکمل ہونا تھا ۔ منصوبہ کا پی سی ون 36.86 ارب کا تھا تاہم بعض نا گزیر وجوہات کی بنا پر اس منصوبے میں کچھ مزید ترقیاتی آئیٹم ڈالنے پڑ گئے جسکی وجہ سے منصوبے کی لاگت بڑھ کر 81.17 ارب میں مکمل ہوگا۔سٹرکوں اور پلوں کا کام97 فیصد،لائٹنگ سسٹم 96 فیصد ، اے ٹی سی کمپلیکس 87 فیصد، ٹرمینل بلڈنگ 88 فیصد ، ٹیلی کام اور پاور ڈسٹریبویشن نیٹ ورک 86 فیصدمکمل ہو چکا ہے ۔ باونڈری وال مکمل ہو چکی ہے ۔مین رن وے 3.2 کلو میٹر پر مشتمل ہے اور دنیا کا بڑا جہاز 380 ایئر بس بھی یہاں لینڈنگ کر سکتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پی سی ون نامکمل منصوبے پر مشتمل تھا ۔ ریوائز پی سی ون میں اور منصوبے بھی شامل کیے گئے ہیں ۔منصوبے کےلئے زمین خریدی جا چکی ہے ۔تیسرے رن وے اور ڈیمز کےلئے 22 سو ایکٹر زمین مزید درکار ہوگی۔ڈیمز کےلئے انہوں نے کہا کہ دو ڈیم بنائے جائیں گے جہاں بارش کا پانی سٹور کیا جائے گا۔ اور گیس کےلئے سروے مکمل ہوچکا ہے اور ایس این جی پی ایل کے ساتھ کنکشنز کے معاملات کو تیز کرنے کےلئے تعاون کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے حوالے سے اب تک 59 آڈٹ پیرا اٹھائے گئے ہیں جن میں سے 19 حل کیے جاچکے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ نیو ایئر پورٹ اسلام آباد جون2017 تک مکمل ہو جائے گا۔ جس پر اراکین کمیٹی نے کہا کہ جب اس منصوبے کےلئے منصوبہ بندی کی گئی تھی ۔تو پانی ، بجلی ، گیس و سٹرکوں کےلئے بھی منصوبہ بندی کی جانی چاہیے تھی ۔اس حوالے سے میڈیا میں بہت کچھ آچکا ہے ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو نیو ایئر پورٹ اسلام آباد کے نام پر لوٹا جارہا ہے بے شمار سوسائیٹیاں قائم ہو چکی ہیں ۔ کیا ایئر پورٹ کے ارد گرد قائم سوسائیٹیوں نے قانونی تقاضے پورے کیے ہیں جس پر قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ قانون کے مطابق ہاﺅسنگ سوسائٹی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے این او سی حاصل کریں گے اور پھر تعمیراتی کام شروع کریں گے اورایئر پورٹ کی باﺅنڈری سے 200 میٹر سے لے کر7 کلو میٹر تک کوئی چیز تعمیر نہیں کی جاسکتی ۔ اس ایئر پورٹ کے تین حصے راولپنڈی اورایک حصہ اٹک پر مشتمل ہیں ۔اور کسی بھی ہاﺅسنگ سوسائٹی نے ہم سے کوئی این او سی حاصل نہیں کیا ۔ جس پر چیئرمین کمیٹی طلحہ محمو د نے کمشنر راولپنڈی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں اٹک اور اسلام آباد کی انتظامیہ شامل ہوگی اور وہ قائمہ کمیٹی کو ہاوسنگ سوسائیٹیوں بارے آگاہ کرے گی اور جن سوسائٹیوں نے سی اے اے سے این او سی حاصل نہیں کیا اگروہاںتعمیراتی کام کیا گیا ہے تو اسے گرا دیا جائے گا۔ اور وزیراعظم پاکستان نے اپنے دورہ ایئر پورٹ پر واضح ہدایت کی تھی کہ ایئر پورٹ کے قریب سوسائٹیوںکو این او سی جاری نہ کیا جائے اور جن کو جاری کیا گیا ہے ان کو منسوخ کر دیا جائے ۔انہوںنے ہدایت کی کہ سول ایوی ایشن عوام کو ہاﺅسنگ سوسائیٹیوں کے مالکان سے لوٹنے سے بچانے کےلئے اخبارات میں اس بارے میں اشتہار دے اور اصل حقائق سے آگاہ کرے اور خاص طور پر وہ جو بیرون ملک رہتے وہ ان کا شکار آسانی سے ہوجاتے ہیں ۔ قائمہ کمیٹی کو این ایچ اے کی طرف سے لنک روڈز کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا ۔چیئرمین کمیٹی نے این ایچ اے حکام کو ہدایت کی کہ اگر ہاﺅسنگ سوسائٹی کے مالکان تعاون نہ کریں تو قانون کے مطابق اپنی سٹرک کو فنسنگ کر دیں ۔اگر سوسائٹیاں تعاون نہ کریں تو آپ بھی تعاون نہ کریں ۔ قائمہ کمیٹی نے نیو ایئر پورٹ اسلام آباد کا دورہ بھی اور تعمیراتی کام کا جائزہ بھی لیا ۔اور بعدا زں چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی اے اے کے حکام نے اچھی اور تفصیلی بریفنگ دی ہے موجودہ ٹیم اچھا کام کر رہی ہے یہاں آنے سے پہلے نیو ایئر پورٹ اسلام آباد کے متعلق بہت سے خدشات تھے ۔ لیکن کام کا جائزہ لینے کے بعد کافی حد تک مطمئن ہو چکے ہیں اور امید کرتے ہیںکہ یہ منصوبہ وقت پر مکمل ہوگا اور اس کے اچھے اثرات مرتب ہونگے ۔ اس منصوبے بارے کچھ مسائل تو ضرور ہیں جن میں پانی ، سٹرکیں اور گیس شامل ہے منصوبہ بندی کرتے وقت اگر تمام پہلوﺅں کا تفصیلی جائزہ لے کر حکمت عملی اپنائی جاتی تو ملک کو اربوں روپے کا نقصان نہ اٹھانا پڑتا اور اس منصوبے کی بدولت عوام اربوں روپے ہاوسنگ سوسائیٹیوں کو دے چکی ہے ۔اس منصوبے میں پانی ، گیس اور سٹرکوں کو نظر انداز کیا گیا تھا اب سٹرک کےلئے زمین کے حصول میں بھی مسائل سامنے آسکتے ہیں متعلقہ ادارے موثر حکمت عملی اپناتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھائیں کی مستقبل میں مشکلا ت کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔پانی کےلئے دو ڈیمز کا منصوبہ ہے اس کو بھی پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے ۔قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز شاہی سید ، اور راحیلہ مگسی کے علاوہ سیکرٹری سول ایوی ایشن اتھارٹی ، ڈائریکٹر پراجیکٹ سول ایو ی ایشن اتھارٹی ، ڈی سی او اٹک ، کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…