جمعرات‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2025 

ایل این جی منصوبے کے معاہدے پردستخط

datetime 14  دسمبر‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک ) پاکستان اور قطر نے بولی کے قانونی طریقہ کار کے بغیر ہی16ارب ڈالر مالیت کے ایل این جی منصوبے کے معاہدے پردستخط کر دیے۔معاہدہ 15مارچ2015ءسے نافذالعمل ہوگا،حکومت نے پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کی تشکیل پر بھی غور شروع کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق وزارت پٹرولیم نے 15 مارچ 2015ءسے موثرقطر سے ایل این جی کی درآمد کے اس جی ٹو جی (گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ) معاہدے کی تفصیلات اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی) کی جانب سے قائم کی گئی ایک کمیٹی کو پیش کیں۔ قبل ازیں وزارت پٹرولیم نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے پی ایس او کیلیے قطر گیس سے ایل این جی کی خریدو فروخت کے معاہدے کی منظوری لینے کی کوشش بھی کی تھی تاہم یہ کوشش اس وقت ناکام ہوگئی تھیں جب وفاقی سیکریٹری قانون نے اس معاہدے کے حوالے سے اعتراض اٹھایا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سیکریٹری قانون اس حوالے سے ا?ئندہ اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرینگے جس کی روشنی میں اقتصادی رابطہ کمیٹیپی ایس او اور قطرکے درمیان ایل این جی کی خرید و فروخت کے اس کمرشل معاہدے کی منظوری دیگی۔پی ایس او اس جی ٹو جی معاہدے کے تحت قطر سے ایل این جی کے6 کارگو پہلے ہی درآمد کر چکا ہے۔ حکام کے مطابق ایل این جی کی قیمت برینٹ کروڈ آئل کی ڈائریکٹ شرح سے منسلک کی جا چکی تھی اور کروڈ آئل کی موجودہ قیمت کے تحت ایل این جی سپلائی کی قیمت (خریدو فروخت کے معاہدے) کے تحت تقریبا16ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔اس منصوبے کی میعاد دسمبر2030 تک ہوگی تاہم معاہدے کے تحت فریقین ایل این جی کی قیمتوں پر ہر10 سال بعد نظر ثانی کر سکیں گے، پاکستان اور قطر کو یہ حق بھی حاصل ہوگا کہ قیمتوں کے حوالے سے اتفاق نہ ہونے کی صورت میں وہ خرید و فروخت کے معاہدے کو ختم کر سکیں۔معاہدے کے تحت پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او) قطر گیس ٹو کمپنی(کیو جی ٹو) سے سالانہ1.5ملین ٹن سالانہ ایل این جی حاصل کریگا جبکہ دوسرے سال سے یہ پیداوار3 ملین ٹن سالانہ ہوجائیگی۔
پی ایس او کا اہم کاروبار تو آئل ہے تاہم اب وہ یہ دوسراکاروبار بھی شروع کرنے جا رہا ہے۔معاشی فیصلہ ساز باڈی کی جانب سے امید تھی کہ وہ پی ایس او کو یہ ایل این جی سوئی ناردرن اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو فروخت کرنے کی اجازت دے دے گئی۔پی ایس او کو یہ ایل این جی تیسری پارٹی کو فروخت کرنے کی اجازت بھی ہوگی۔قطر کیخریدو فروخت کے اس معاہدے میںخواہش تھی کہ قطر گیس،ایل این جی اپنی ہی کمپنی قطر لیکویفائیڈ گیس کمپنی3کے ذریعے فراہم کریگی تاہم اب قطر گیس نے ایل این جی قطر گیس2کے ذریعے فراہم کرنے کی تجویز دی ہے۔نیا مجوزہ منصوبہکے تحت امریکی کمپنی کونوکو فلپس کو قطر گیس تھری کے شئیر ہولڈر کی حیثیت سے پاکستانی مارکیٹ پر قبضے سے محروم کر دیا گیا ہے جو کہ قطر پٹرولیم،کونوکو فلپس اور مٹ سوئی کا مشترکہ منصوبہ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…