کراچی(نیوز ڈیسک) اوپیک ممالک کے پیداوارکم نہ کرنے کے فیصلے سے خام تیل کی عالمی قیمتوں میں5 فیصد کمی اور پرافٹ ٹیکنگ کے بڑھتے ہوئے رحجان کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو اتارچڑھاو¿ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی32800 پوائنٹس کی حد دوبارہ گرگئی۔مندی کے سبب49.13 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے4 ارب89 کروڑ6 لاکھ43 ہزار740 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران مختلف شعبوں کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے ایک موقع پر 190.60 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی33000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی تھی لیکن خریداری کے مقابلے میں فروخت کی بڑھتی ہوئی شدت کے سبب مذکورہ نفسیاتی حد کے استحکام میں مزاحمت کا سامنا رہا اور مارکیٹ مندی کے گرداب میں چلی گئی۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 61.83 پوائنٹس کمی سے32791.71 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 37.82 پوائنٹس گھٹ کر19208.43 ، کے ایم ا?ئی 30 انڈیکس 248.04 پوائنٹس کمی سے54700.26 اور ا?ل شیئر اسلامک انڈیکس 20.56 پوائنٹس گھٹ کر 15291.30 ہو گیا، کاروباری حجم 23.96 فیصد زائد رہا اور19 کروڑ26 لاکھ35 ہزار حصص کے سودے ہوئے، کاروباری سرگرمیاں 348کمپنیوںتک محدود رہا جن میں156 کے بھاو¿ میں اضافہ،171 کے دام میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔