کراچی(نیوزڈیسک) مالی شمولیت کے عالمی انڈیکس میں پاکستان کی مالی شمولیت کی درجہ بندی اضافے کے ساتھ5 ویں نمبر پر آگئی ہے جو2014 ءکی رینکنگ سے دو درجے زیادہ ہے۔ منگل کو مرکزی بینک سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ بات دی اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ( ای آئی یو) کی گلوبل مائیکرو اسکوپ رپورٹ2015 ءمیں کہی گئی ہے۔ ای آئی یو کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری کے اہم عوامل میں اعلی سطح پر عزم، مستقل مزاجی اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے سال کے دوران مالی شمولیت کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات شامل ہیں۔ اس میں خاص طور پر بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی مالی شمولیت(financial inclusion ) کی ترقی کی بنیاد مالی شمولیت کی ایک بہت اچھی دستاویزی اور مربوط قومی حکمت عملی (این ایف آئی ایس) آسان اکاﺅنٹس کی پالیسی، کریڈٹ بیورو ایکٹ کی منظوری، عالمیBetter Than Cash Alliance کی رکنیت اور مالی خواندگی کے اقدامات پر رکھی گئی ہے۔ رپورٹ میں این ایف آئی ایس کے پاکستان میں نفاذ کو درپیش اہم مسائل کی نشاندہی بھی کی گئی ہے جن میں پسماندہ منڈیوں کو قرضوں کی محدود فراہمی، زمین کے ٹائٹل اور رجسٹریشن میں نقائص، منقولہ اثاثوں کے لئے محفوظ ٹرانزیکشن فریم ورک اور الیکٹرانک ضمانت رجسٹری کی غیر موجودگی اور مالی اداروں و صارفین دونوں میں استعداد کا فقدان ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ این ایف آئی ایس میں ان چیلنجز کو ترجیحی طور پر شامل کیا گیا ہے تا کہ منظم اور پائیدار انداز میںآفاقی مالی شمولیت کے حصول کے لئے اصلاحات کی جا سکیں۔ گلوبل مائیکرو اسکوپ رپورٹ2015 ءمیں12 اظہاریوں(indicators) اور 55 ممالک میں مالی شمولیت کے ضوابطی ماحول کا جائزہ لیا گیا ہے۔ ممالک کی درجہ بندی ان کی مالی شمولیت، ضوابطی و نگرانی ماحول، منڈی کے انفراسٹرکچر اور مالی استحکام وغیرہ میںان کی پیش رفت اور عزم کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔ مائیکرو اسکوپ 2015 ءمالی شمولیت کے شعبے سے وابستہ پیشہ ور افراد، پالیسی سازوں، سرمایہ کاروں اور دیگر فریقوںکے لئے جاری کی جاتی ہے تا کہ ان کے متعلقہ کردار کے ذریعے مالی شمولیت کو مزید فروغ دیا جا سکے۔