کراچی (نیوزڈیسک) پاکستان جوٹ ملز ایسوسی ایشن (PJMA) کی اب تک کی جانے والی کوششیں بے کار ہو گئیں کیوں کہ بنگلہ دیش سے خام پٹ سن کی برآمد آئندہ نوٹس تک معطل رہے گی جس نے پاکستان کی صنعت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔PJMA حکومت سے اپیل کرتی آرہی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرے اور کم از کم ان کھیپوں کو بجھوانے کا انتظام کیا جائے جن کی ادائیگی پاکستانی ملیں کر چکی ہیں اور جن کے لئے خام پٹ سن بندرگاہوں پر روانہ کرنے کے لئے انتظار میں پڑی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ”بنگلہ دیش جوٹ آرڈیننس 1962 کے دفعہ 4 اور 13 کے تحت ، خام پٹ سن کی برآمد آئندہ نوٹس تک بنگلہ دیش جوٹ پیکیجنگ ایکٹ 2009 کے نفاذ تک معطل رہے گی۔“ قبل ازیں، یہ پابندی نومبر 3 سے ایک ماہ کے لئے لاگو کی گئی تھی۔ PJMA نے بنگلہ دیش ہائی کمشنر اور صدر سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور حکومت پاکستان سمیت تمام فورمز پر اپیل کی تھی کہ وہ پٹ سن کی ان کھیپوں کو فوری طور پر بجھوانے کا انتظام کرنے میں مدد کریں جن کی LCs بنگلہ دیش کی جانب سے پٹ سن کی برآمد پر پابندی لاگو ہونے سے پہلے تیار ہو چکی تھیں۔PJMA نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ”PJMA اس معاملے کو نہایت سنگین تصور کرتی ہے، کیوں کہ یہ بنگلہ دیش کی پٹ سن کی سب سے بڑی درآمد کنندہ ہے، اور اپنے ملک کی خام پٹ سن کی ضروریات کو صرف ایک واحد ملک سے کی جانے والی درآمدات سے پوری کرتی ہے۔“قبل ازیں ایسوسی ایشن اپنے تحفظات کا اظہار کرتی چلی آرہی ہے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ معاملات کے حل کے لئے دوڑ دھوپ کر رہی ہے لیکن حکومتی سطح پر اس مسئلے کو حل کروانے کے لئے کوئی کوشش نہیں کی گئی ۔ پاکستان میں پٹ سن کی صنعت پہلے ہی تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے اور اس کی سپلائی میں کسی بھی رکاوٹ کا مطلب پٹ سن کی مصنوعات کی پیداوار کو روکنا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں افراد پر مشتمل افرادی قوت کو ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑیں گے۔ایسوسی ایشن نے کہا کہ پٹ سن کی بوریوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے صوبائی محکمہ جات خوراک اور پاسکو سمیت تمام متعلقین مشکلات کا شکار ہو جائیں گے۔ اور ”فصلوںکی پیداوار، خصوصاً گندم، چاول، غلہ، اور آلو کا پورے ملک میں خراب ہونے کا اندیشہ ہے کیوں کہ پورے ملک میں ©©©©”باردانہ کی قلت “ کا سامنا نظر آرہا ہے۔“ایسوسی ایشن نے اپنی اپیل میں یہ بات بھی اجاگر کی تھی کہ ”PJMA اس صورت حال میں بنگلہ دیش حکومت سے پرجوش اپیل کرتی ہے کہ وہ دونوں ممالک کی کاروباری کمیونٹیوں کے بہترین مفاد میں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ ایک خود مختار ریاست کی حیثیت سے بنگلہ دیش بلا شبہ اپنی برآمدات / درآمدات کے سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ کرنے کا مجاز ہے، لیکن اسے اپنے برآمد کنندگان کی جانب سے پہلے سے کئے گئے وعدوں اور معاہدوں کا پاس کرنا چاہیئے۔“پاکستان جوٹ ملز ایسوسی ایشن نے ایک بار پھر حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر مداخلت کرتے ہوئے اس مسئلے کو حل کروائے، بصورت دیگر پاکستان کی تمام جوٹ ملز ایک ماہ کے اندر اندرمکمل طور پر رک جائیں گی یا بند ہو جائیں گی۔