اسلام آباد(نیوز ڈیسک )گاڑیاں خریدنے کے خواہشمند وں کیلئے افسوسناک خبرآگئی ہے کیونکہ گاڑیوں کی قیموں میں اضافہ ہوگیا ہے ۔حکومت کی جانب سے پیش کیئے جانے والے” منی بجٹ” میں سی کے ڈی ، آئی او آر ویلیو، خام مال،ٹائرز،سٹیل شیٹس اور گاڑیوں کی تیار ی میں استعمال ہونے والی دیگر اشیائ پرعائد ڈیوٹی ٹیکس میں ایک فیصد اضافے سے سی کے ڈی ڈیوٹی میں مجموعی طور پر 33.5،ذیلی اجزاءمیں 11جبکہ آاو اجزاءمیں 21فیصد اضافہ ہوا ہے۔اس اضافے کوجمع کیا جائے تو یہ کرولا کاروں کی قیمت میں 15سے 30ہزارروپے اضافے کا باعث بن چکا ہے نہ صرف کرولا بلکہ اوینز ا ،لینڈ کروزر او رکیمرے سمیت کئی دوسری گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے جو کہ سی بی یو کے طور پر درآمد کی جاتی ہیں 1.3جی ایل آئی جو پہلے 17لاکھ 74ہزار روپے میں فروخت ہو رہی تھی اب 15ہزار روپے کے اضافے کے بعد 17لاکھ 89ہزار روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔سی بی یو اور سی کے ڈی کاروں کی وضاحت کچھ اس طرح کی جا سکتی ہے کہ سی بی یو کا مطلب کمپلیٹ بیلٹ کار(Completely Built Unit)یعنی مکمل تیار کردہ کارجو کسی دوسرے ملک سے تیار شدہ حالت میں پاکستان لائی گئی جبکہ سی کے ڈی سے مراد کمپلیٹ ناک۔ڈاﺅن کٹ (Complete Knock-Down Kit)،اس سے مرد اس کے پارٹس (اجزائ)تو باہر سے منگوائے گئے لیکن اسے تیار (assembled )پاکستان میں کیا گیا۔کرولا سی کے ڈی جبکہ کیمرے سی بی یو گاڑیوں میں شامل ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں