کراچی(نیوزڈیسک)ترجمان پاکستان اسٹیل نے بتایاکہ 10 جون 2015 ءسے گیس کی فراہمی کے پریشر میں انتہائی کمی کے باعث پیداواری عمل معطل ہوکر رہ گیا ہے۔ دونوں کوک اوون بیٹریز پلانٹ اورکچھ ایسے چند ایک پلانٹ کو ہاٹ موڈ” Hot Mode “ پر رکھا ہوا ہے، تاکہ انہیں مکملتباہی سے بچایا جاسکے،لیکن گیس کم ہونے کے باعث سب سے اہم پلانٹ بلاسٹ فرنس کو گرم نہیں رکھا جارہا کیونکہ اس کے لئے جتنی گیس چاہئیے وہ دی نہیں جارہی، اب 5 ماہ سے زائد عرصہ گذر چکاہے اوربلاسٹ فرنسوں کو چلانااگر نہ ممکن نہیں تو مشکل ہوجائیگا۔جس کے مزید بند رہنے کی صورت میں پلانٹ بند ہوجائے گا جسے چلانے کے لئے 15-10 ارب روپے اور 3-2 سال کا عرصہ درکار ہوگا۔ترجمان نے مزید بتایا کہ بلاسٹ فرنس کے چلنے کا تعلق تھرمل پاور پلانٹ سے ہے، کیونکہ بلاسٹ فرنیسز کو ٹربو بلورسے ہوا چاہیئے جس کے لئے اسٹیم چاہیئے جو کہ تھرمل پاور پلانٹ کے بوائلر زپیدا کرتے ہیں۔تھرمل پاور پلانٹ کے بوائلرز کو چلانے کے لئے بنیاد ی ایندھن نیچرل گیس ہے جس کے نہ ہونے کے باعث اس کو نہیں چلایا جا رہا ہے۔ ٹربو بلورہائی پریشر ہوا کو ہاٹ بلاسٹ اسٹوز سے گرم کیا جاتا ہے جس کے لئے پھر گیس درکار ہے اور یہ گرم ہوا بلاسٹ فرنس کو د ی جاتی ہے اور جس کے نہ ہونے سے بھی یہ بند ہیں۔ ساتھ ہی ٹھنڈے بلاسٹ فرنس کو دوبارہ چلانے کے لئے آکسیجن پلانٹکی ضرورت ہوتی ہے اور چونکہ آکسیجن پلانٹ چلانے کے لئے بجلی درکار ہے جو کہ بوائلرپاور پلانٹ کے نہ چلنے کی وجہ ہیں، موجود نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے بھی بلاسٹ فرنس بند ہیں۔ پاکستان اسٹیل مربوط کارخانوں پر مشتمل ایک Integrated Plant ہے جس کے سارے پلانٹ ایک دوسرے سے جُڑے ہوئے ہیں اور گیس اور بجلی نہ ہونے سے سب کچھ بند ہوجاتاہے۔