کراچی(نیوز ڈیسک ) کسٹمز اپریزمنٹ کلکٹریٹ ایسٹ نے مس ڈیکلریشن کے ذریعے اسٹیل شیٹس کے 33کنٹینرزکی کلیئرنس کے عمل کو ناکام بناتے ہوئے قومی خزانے کو1.3 کروڑ روپے کے نقصان سے بچا لیا۔ذرائع نے ’ایکسپریس‘ کوبتایاکہ درآمدکنندہ کمپنی میسرزعمراینڈکمپنی نے نیوزی لینڈسے 5کروڑروپے کے اسٹیل شیٹس کے 33 کنٹینرزپر مشتمل کنسائمنٹس درآمدکیا جسے کم ویلیوپرکسٹمزکلیئرنس کیلیے مس ڈیکلریشن کی گئی اوردرآمدکنندہ نے کلیئرنگ ایجنٹ زاہدامپیکس کے ساتھ مل کر این ایل سی ٹرمینل سے اسٹیل شیٹ کو پرائم کوالٹی ظاہرکیاجبکہ کنٹینرزسے سیکنڈری کوالٹی کی اسٹیل شیٹ کلیئر کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ذرائع نے بتایاکہ کلکٹر کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ ماجد یوسفانی کو موصول ہونے والی خفیہ اطلاع پرتشکیل دی جانے والی آر اینڈ ڈی کی خصوصی ٹیم نے مذکورہ کنسائمنٹ کی مشترکہ جانچ پڑتال کی توانکشاف ہوا کہ درآمدکنندہ نے کلیئرنگ ایجنٹ زاہد امپیکس کے ساتھ مل کرمحکمہ کسٹمز میں داخل کرائے گئے گڈزڈیکلریشن میں اسٹیل شیٹس کی سیکنڈری کوالٹی کوپرائم کوالٹی ظاہرکرتے ہوئے قومی خزانے کو 1 کروڑ 30 لاکھ روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکانقصان پہنچانے کی کوشش کی۔واضح رہے کہ اسٹیل شیٹ کی پرائم کوالٹی پر10فیصدکسٹم ڈیوٹی جبکہ اسٹیل شیٹ سیکنڈری کوالٹی کے کنسائمنٹ 20فیصدکسٹم ڈیوٹی کی ادائیگی پر کلیئرکیے جاتے ہیں۔ ذرائع نے بتایاکہ درآمدکنندہ کی جانب سے اسٹیل شیٹ پرائم کوالٹی ثابت کے لیے ملزٹیسٹ سرٹیفکیٹ بھی جعلی پیش کیا تاہم اپریزمنٹ ایسٹ نے تمام حقائق کو مدنظررکھتے ہوئے درا?مدکنندہ کے خلاف کنٹراوینشن رپورٹ بناتے ہوئے متعلقہ ایڈجیوڈیکشن کلکٹریٹ کو ارسال کر دی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں