پیر‬‮ ، 10 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان آسٹریلوی مہارت سے فائدہ اٹھاسکتاہے ،آسٹریلین ہائی کمشنر

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہو(نیوزڈیسک) آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے کہا ہے کہ آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان تجارتی و معاشی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کی بہت گنجائش ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر کے صدر شیخ محمد ارشد اور نائب صدر ناصر سعید سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کیا۔ لاہور چیمبر کے سابق صدور میاں انجم نثار، محمد عی میاں اور ایگزیکٹو کمیٹی اراکین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ آسٹریلین ہائی کمشنر نے کہا کہ موجودہ تجارتی حجم دونوں ممالک کے بہترین دوستانہ تعلقات کی صحیح عکاسی نہیں کرتا لہذا دونوں ممالک کو تجارت بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ آسٹریلوی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاور جنریشن، زراعت، لائیوسٹاک، کھیلوں کا سامان، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن وہ شعبے ہیں جن میں پاکستانی تاجر آسٹریلوی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ووکیشنل ٹریننگ کے شعبے میں آسٹریلوی مہارت سے فائدہ اٹھاسکتاہے کیونکہ آسٹریلیا کا یہ شعبہ دنیا بھر میں سب سے بہترین ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین تجارتی وفود کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں اطراف کو تجارتی مواقعوں کے بارے میں معلومات حاصل ہونگی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر کے صدر شیخ محمد ارشد نے کہا کہ پاکستان دنیا میں کوئلے کے ذخائر رکھنے والا چوتھا بڑا ملک ہے جس کی وجہ سے توانائی کی پیداوار کے شعبے میں آسٹریلوی تاجروں کے لیے بہت پوٹینشل موجودہے ۔ اس کے علاوہ ایگری بزنس، تعلیم، آئل اینڈ گیس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کمیونیکیشن اور پراسیسڈ فوڈ کے شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں جن سے آسٹریلوی سرمایہ کاروں کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن بدقسمتی سے بہت سی پیداوار پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی نہ ہونے کی وجہ سے ضائع ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی ایگروبیسڈ اور ڈیری انڈسٹری کو استحکام دینے کے لیے جدوجہد کررہا ہے۔ اس سلسلے میں آسٹریلیا کا تعاون پاکستان کے لیے بہت مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ ہارٹیکلچر، پراسیسنگ، پیکیجنگ، پھلوں اور سبزیوں کے شعبے میں سرمایہ کاری کی بہت گنجائش موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سترہ کروڑ افراد پر مشتمل ایک بڑی مارکیٹ ہے جبکہ یہاں سستی مگر بہترین افرادی قوت دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تجارت کے فروغ میں ایوان ہائے صنعت و تجارت اہم کردار ادا کرسکتے ہیںجبکہ نمائشیں اور میلہ جات بھی تجارت بڑھانے کا بہترین ذریعہ ہیں لہذا دونوں ممالک کو اس جانب توجہ دینی چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…