کراچی(نیوز ڈیسک) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مقامی نمائندے توخر میرزوایو نے4.1 فیصد جی ڈی پی نمو کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ترقی کی رفتار کو تیز کرنے پر زور دیا ہے تاکہ روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرتے ہوئے بیروزگار افراد کو پاکستان میں ملازمتیں میسر آسکیں۔ یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر ایک اجلاس سے خطاب میں کہی۔ اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدرافتخار احمد وہرہ، سابق صدر اے کیو خلیل، سابق سینئر نائب صدر شمیم احمد فرپواور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔ آئی ایم ایف کے مقامی نمائندے نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بتدریج بہتر اور مستحکم ہو رہی ہے جبکہ تیل کی کم قیمت، افراط زر کی شرح میں کمی اور مستحکم زرمبادلہ کے باعث معاشی اشارے بھی ترقی کو ظاہر کرتے ہیں۔
انہوں نے تیل کی کم قیمتوں کے تناظر میں اقتصادی جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ خوش قسمتی سے اس سے مواقع پیدا ہوئے اور اب یہ پاکستان پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح اس کا استعمال کرتا ہے۔ انہوں نے ملک کے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے، مجموعی ٹیکس نیٹ میں اضافے، اور اصلاحات لانے پر زور دیا تاکہ معیشت ٹریک پر رہے۔ توخر میرزوایو نے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ٹیکس نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کے کے سی سی آئی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ قرض حاصل کرنے پر انحصار درست راستہ نہیں بلکہ ٹیکس نیٹ میں اضافے کو یقینی بناتے ہوئے پاکستان کو ریونیو بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ ریونیو سے حاصل ہونے والی آمدنی کومختلف ترقیاتی منصوبوں باالخصوص توانائی، صحت، تعلیم و دیگر منصوبوں کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسیشن پاکستان کے لیے اہم مسئلہ بنا ہوا ہے اگرچہ گزشتہ دو سالوں میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب میں اضافہ ہوا ہے لیکن یہ اب بھی 10 فیصد کے قریب نچلی سطح پر ہے اور اسے20 فیصد کی سطح پر لے جانے کے لیے کوششیں کرنی چاہیے۔
پاکستان میں ترقی کی رفتار کو تیز کیا جائے، آئی ایم ایف
28
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں