اسلام آباد(نیوزڈیسک) عالمی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک نے پاکستان کو معاشی اہداف کے حصول کےلئے ایک ماہ کی مہلت دے دی، بین الاقوامی اداروں نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر قرضوں کوحصول درکار ہے تو بجلی مہنگی، گردشی قرضے ختم اور پاور کمپنیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہوگا۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف اور عالمی بینک نے پاکستان کے توانائی سیکٹر میں اصلاحات کے لیے 12شرائط عائد کی ہیں جن سے قرضے کی نئی قسط مشروط کی گئی ہے، وزارت خزانہ کو بجلی پر سبسڈی کم کر کے جی ڈی پی کی 1.8فیصد سے .3فیصد جبکہ لائن لاسز کم کر کے 21فیصد سے 17فیصد پر لانا ہوں گے، حکومت اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو صارفین سے بقایاجات کی وصولی میں 8فیصد اضافہ کرنا ہوگا۔ وزارت پانی وبجلی اور وزارت پیڑولیم کو توانائی کی سطح کو موجودہ صفر کی شرح سے 5فیصد تک لانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ شرائط کے مطابق حکومت کو گردشی قرضوں میں کمی اور انڈیپینڈینٹ پاور پروڈیوسرز کی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی، ان تمام اہداف پر عمل درآمد کے لیے عالمی بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ نے وزارت خزانہ کو ایک ماہ کی مہلت فراہم کی ہے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئندہ ماہ 20سے 25جون کو دونوں عالمی اداروں کے حکام سے ملاقات کریں گے۔