اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کی پیش کردہ سمری کی منظوری دیتے ہوے ای سی سی نے تین سو یونٹ سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کیلئے بجلی نرخ یکساں کرنے کی منظوری دی تاہم تین سو یونٹ اور زرعی صارفین کے لیے پہلے سے اعلان کردہ سبسڈی جاری رہے گی۔ دوسری سمری پر فیصلہ کیا گیا کہ ایندھن کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق تین سو یونٹ تک کے صارفین پر نہیں ہو گا اور 301 سے زیادہ یونٹ استعمال کرنے والے صارفین ہی اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ نیپرا کے اعلان کردہ بجلی کے تمام سرچارجز اور ٹیکسز سمیت بجلی کی موجودہ قیمتوں کو برقرار رکھا جائے گا تاکہ ملک بھر میں بجلی کی قیمتیں اوسط شرح پر برقرار رکھی جا سکیں۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے صوبوں کو متبادل توانائی منصوبوں کیلئے خودمختار وفاقی گارنٹی دیتے ہوئے صوبوں کو تھرڈ پارٹی سے مذاکرات کیلئے بااختیار بنانے کی بھی منظوری دے دی۔ ای سی سی نے خریف کی فصل کیلئے ڈیڑھ لاکھ ٹن مزید یوریا درآمد کرنے کی منظوری دے دی جبکہ اس سے قبل بھی ایک لاکھ ٹن یوریا کی درآمد کی اجازت دی جا چکی ہے۔ رمضان پیکج میں ردو بدل کی منظوری دیتے ہوے کمیٹی نے چینی پر سبسڈی تین سے بڑھا کر پانچ روپے فی کلو کرنے کی منظوری دی جس پر دس کروڑ روپے اضافی لاگت آئے گی۔