اسلام آباد(نیوزڈیسک )چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیوطارق باجوہ نے کہا ہے کہ ہر سال ایک لاکھ نئے ٹیکس گزاروں کا اضافہ کیا جائے گا، پاکستان میں ٹیکسوں کی مکمل اور بروقت ادائیگی کے کلچر کا فقدان ہے تاہم حکومت ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح بڑھانے کا عزم کیے ہوئے ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاںنیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد میں ملک میں ٹیکس کلچر کو فروغ دینے کے حوالے سے منعقدہ ٹیکس میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔ تقریب کا اہتمام فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور جرمن ادارے جی آئی زیڈ اور نسٹ اسکول آف سوشل سائنسز اینڈ ہیومنٹیز کی جانب سے مشترکہ طور پر کیا گیا۔اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ٹیکس میلوں کا اہتمام ایف بی آر کی جانب سے شروع کیا گیا ایک نیا اقدام ہے جس کے تحت ملک کی معروف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلبا و طالبات کو ملک میں ٹیکس کلچر کو فروغ دینے کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنے کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ طارق باجوہ نے طلبا و طالبات کو ٹیکسوں سے متعلق امور کو سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنانے کی دعوت دی۔انہوں نے کہ سوشل میڈیا پر نوجوانوں کی جانب سے ٹیکسوں سے متعلق شروع کیے گئے بحث مباحثے سے قومی سطح پرٹیکسوں کی ادائیگی کے لیے مثبت عوامی رحجانات تشکیل دینے میں مدد ملے گی۔ تقریب سے معروف ماہر معاشیات اور نسٹ بزنس اسکول کے ڈین ڈاکٹر اشفاق حسن خان سمیت دیگر حکام نے بھی خطاب کیا جبکہ افتتا حی تقریب کے بعد ٹیکس میلے کا آغاز ہوا جس میں بہت سے معلوماتی، تعلیمی اور مباحثوں پر مبنی پروگرام بشمول تقاریر، ڈرامے، سٹالز اور سوال و جواب کے سلسلے شامل تھے جن میں طلبہ اور ایف بی آر کے افسران شریک ہوئے۔ایف بی آر کی جانب سے منعقدہ ٹیکس میلہ اس طویل المدتی مہم کا حصہ ہے جسے ”بنائے نو جوان بہتر پاکستان“ کے عنوان کے تحت نوجوانوں کی توانائیوں اور قائدانہ صلاحیتوں کو ملک میں ٹیکس کلچر کے فروغ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ اس مہم سے ایسے نوجوان منتخب کیے جا رہے ہیں جو اپنے حلقہ احباب اور متعلقہ معاشرتی گروہوں میں شامل افراد کو ٹیکس کی ادائیگی اور درست ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی ترغیب دیں گے اور ملک میں ٹیکس کی ادائیگی کے کلچر کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔