اسلام آباد(نیو ز ڈیسک) ملک کے کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں کمی کا رجحان رہا اور موجودہ مالی سال کے دوران اس میں 46 فیصد کمی دیکھنے میں آئی جو گزشتہ سال کے اس عرصے کے لئے کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ستیٹ بنک آف پاکستان نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مالی سال 2015ءکے جولائی تا مارچ عرصے کے دوران کرنٹ اکاﺅنٹ میں 1.45 ارب ڈالر خسارے کا رجحان دیکھا گیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے لئے 2.692 ارب ڈالرز رہا جو 1.236 ارب ڈالرز کی کمی کو ظاہر کرتا ہے جو 1.236 ارب ڈالرز کو ظاہر کرتا ہے ۔ میڈیا رپورٹس میں ماہرین اقتصادی اور معاشیات کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ رواں مالی کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ گزشتہ سال کے مقابلے میں نچلی سطح پر ہو سکتا ہے اس کے علاوہ وفاقی حکومت کی کی جانب سے ایچ بی ایل کی ڈائی انوسٹمنٹ سے بیونی کمزوریاں ختم ہو جائیں گی کیونکہ اس ٹرانزیکشن سے 1 ارب ڈالرز آئیں گے۔ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میںکمی کی وجوہات میں کچھ مثبت عوامل کار فرما ہیں جن مین ریکارڈ ترسیلات زر آئی ایم ایف لون اور سکوک بانڈز کی آکشن شامل ہے اس کے علاوہ سروسز خسارے میں کمی سے بھی کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں کمی ہوئی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں