کراچی(نیوز ڈیسک)مارچ کے مہینے میں کراچی اسٹاک مارکیٹ بیرونی سرمایاکاروں کے لیے زیادہ پرکشش نہیں رہی۔عالمی انویسٹرز نے رواں ماہ 6 کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کے شیئرز بیچ ڈالے رواں ماہ کے آغاز پر کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس جو 33 ہزار 600 پوائنٹس کے قریب تھا لگ بھگ 2500 پوائنٹس نیچے آکر 31 ہزار کے لیول کے ارد گرد دیکھا جا رہا ہے۔اسٹاک تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی معیشت میں بہتری آنے سے ڈالر کی قدر میں اضافے کو دیکھتے ہوئے عالمی انویسٹرز اسٹاک مارکیٹ میں سرمایاکاری کو محدود کرتے ہوئے ڈالر، بانڈز اور کچھ اجناس میں انویسٹمنٹ کو ترجیح دے رہے ہیں۔کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بھی غیر ملکی انوسیٹرز اس روش کو اپناتے ہوئے کچھ محتاط نظر آتے ہیں جنہوں نے عالمی سطح پر خام تیل کی گرتی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے زیادہ تر آئل سیکٹرز سے سرمایا نکالا ہے۔