لاہور ضلعی حکومت کی جانب سے گوشت کی قیمت میں نمایاں کمی کے باعث بیو پاریوں نے جانوروں کو منڈیوں میں بھجوانے کے بجائے ان کی برآمد کرنے پر زور دے دیا جس کے باعث نہ صرف لاہور کی منڈیوں میں چھوٹے گوشت کا بحران پیدا ہونا شروع ہو گیا ہے بلکہ اس کی قیمت میں بھی 50روپے کلواضافہ کر دیا گیا ہے ،حالانکہ گوشت کا سرکاری ریٹ 500 روپے کلو ہے ،حکومت کی جانب سے اگر مٹن یا بکروں کی برآمد پر پابندی نہ لگائی گئی تو مٹن گوشت کا نہ صرف مزید بحران پیدا ہو جائے گا بلکہ قیمتیں بھی شہریوں کی پہنچ سے مزید دور ہو جائیں گی ۔تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد ضلعی حکومت کی جانب سے گوشت کی قیمتوں میں بھی کمی کا اعلان کیا گیا جس پر بیو پاریوں نے لاہور کی منڈیوں میں جانور لانے انتہائی کم کر دئیے ہیں جبکہ مٹن کو بیرون ملک بھجوانے پر زور دینا شروع کر دیا ہے ۔گزشتہ روز لاہور کی منڈیوں میں بیوپاریوں کی جانب سے چھوٹے جانوروں کی قیمتوں میں کمی کے بجائے اضافہ کر دیا جسکی وجہ منڈیوں میں جانور انتہائی کم ہونا تھا کیونکہ چھوٹے جانوروں کی بڑی تعداد کو بیو پاریوں نے برآمد کرنا شروع کر دیا ہے ،گزشتہ روز لاہور کے قصابوں کی جانب سے چھوٹا جانور مہنگا ہونے کے باعث کم خریدا گیااور گزشتہ روز مٹن گوشت عام مارکیٹ میں 730سے بڑھ کر 780روپے کلو تک فروخت کیا گیا ہے ،قصابوں کہنا ہے کہ اگر حکومت کی جانب سے جانوروں کی برآمد کو روک دیا جائے تو مارکیٹ میں چھوٹا گوشت 400روپے کلو تک پہنچ سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنے مفادات کی خاطر زیادہ مال باہر بھجوا دیتے ہیں جس سے ملک میں ہر چیز مہنگی ہو رہی ہے ،پہلے اپنے ملک میں ڈیمانڈ پوری کریں بعد ازاں اسے برآمد کرنے کی اجازت دیں ۔ لاہور(خصوصی رپورٹ)پنجاب بھر کے ٹرانسپورٹروں نے کرایوں میں کمی کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کو ظلم قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ کل 11فروری کو پنجاب بھر میں پہیہ جام ہڑتال ہو گی جبکہ لوکل ٹرانسپورٹرز اتحاد نے بھی ٹرانسپورٹ کو بند رکھنے کا اعلان کر دیا ۔اس سلسلے میں پنجاب انٹر سٹی بس اونرز ایسوسی ایشن کا اجلاس زیر صدارت حاجی خالد ہوا جس میں ٹرانسپورٹروں کا کہنا تھا کہ حکومت کو آپریشنل کاسٹ نکال کر کرایہ نامہ مقرر کرنا چاہیے ،کرایوں میں کمی تو کرائی گئی ہے مگر موبل آئل ،سپیئر پارٹس و دیگر چیزوں کی قیمتیں وہی ہیں ۔صدر حاجی خالد نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے انکے مطالبات نہ مانے تو ہڑتال کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا ۔ اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر وفاقی حکومت نے ٹیکس شارٹ فال کو پورا کرنے کے پیش نظر عوام پر 16 سے 20 ارب روپے کے مزید ٹیکس عائد کردیئے جس کے تحت فرنس آئل، دھاتی کچرے ، برقی آلات ، کاسمیٹکس، لگژی اشیائ، چاکلیٹ، واٹر ڈسپنسر، فریزر، فوڈ کرینڈرز اور فروٹ میکسر سمیت درجنوں اشیاءپر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے اور عائد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔