اتوار‬‮ ، 04 مئی‬‮‬‮ 2025 

انصاف دونوں پلڑے برابر کرو صبح الیکشن کرا دو ، مریم نواز

datetime 14  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور/مریدکے /شیخوپورہ( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ انصاف کے دونوں پلڑے برابر کرو صبح الیکشن کرا دو ان شااللہ مسلم لیگ (ن) جیتے گی ، بے گناہ نواز شریف ابھی بھی سزا بھگت رہا ہے اور مجرم عمران خان دندناتا پھر ایسے حالات میں انتخابات نہیں ہوں گے،پہلے ترازو کے دونوں پلڑے برابر کرو ،

مسلم لیگ(ن) انتخابات سے بھاگنے والی نہیں ، کیا لندن جا کر پاکستان کی پولیس نواز شریف کو گرفتار کر سکتی تھی ؟اس کے باوجود نواز شریف جھوٹے مقدمات میں گرفتاری دینے کے لئے لندن سے آیا پاکستان لیکن یہ لاہور میں ہوتے ہوئے چارپائی کے نیچے چھپا ہوا ہے ،ڈیم والے بابا کا انٹر ویو سن کر آئی ہوں، وہ کہہ رہا تھاکہ مریم نواز شریف بد تمیز ہے، بے ادب ہے ، ثاقب نثار میں تمہیں کہنا چاہتی ہوں مریم نواز کی پرورش نواز شریف جیسے باپ اور کلثوم نواز جیسی ماں نے کی ہے ، نہ میں بد تمیز ہوں اور نہ بے ادب ہوں، نواز شریف اور کلثوم نواز نے مجھے جابر حکمران کے سامنے کلمہ حق کہنا سکھایا ہے ،میں نہ بد تمیزی کر رہی ہوں نہ بے ادبی کر رہی ہوں صرف تمہارا گھنائونا چہرہ آئینے میں دکھا رہی ہے جسے دیکھ کر تمہیں کراہت اور شرم بھی آرہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ورکرز کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان، وزیر تعلیم رانا تنویر حسین سمیت دیگر مرکزی و صوبائی رہنما بھی موجود تھے ۔ مریم نواز نے کہا کہ قوموں کی زندگیوں میںمشکل وقت آتے رہتے ہیں ، لیڈرز کی زندگیوں میں امتحان کے وقت آتے رہتے ہیں لیکن جو مشکل سے ڈر کر چھپ جائے ، قوم کو اور اپنی جماعت کو مشکل وقت میں چھوڑ کر چھپ جائے ، جو امتحان میں فیل ہو جائے، کیا اس کو لیڈر کہتے ہیں اس کو عمران خان کہتے ہیں ،اس کو گیڈر کہتے ہیں۔نواز شریف پر جتنا بھی کڑا وقت نواز شریف پر آیا ، بار بار آیا ، جتنا بڑا امتحان گزشتہ پانچ سالوں پر نواز شریف پر آیا ، کیا نواز شریف ایک دن بھی گھبرا کر چھپا ہے ،قوم کا کیا بہادر لیڈر ہے کیا شیر ہے ، کیا شیر دل لیڈر ہے ، اس نے کارکنوں کو ڈھال نہیں بنایا ، اس نے آپ کو سڑکوں پر ڈنڈے کھانے کیلئے نہیں چھوڑا بلکہ بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر پاکستان آیا

اور کہا کہ اگر کسی کو گرفتاری دینی ہے تو وہ نواز شریف دے گا ۔ جتنا کرا وقت نواز شریف پر آیا ، مشرف کے دور میں آیا ، گزشتہ پانچ سال میں آیا ، جب سہولت کار ایک پیج پر تھے کیا نواز شریف گھبرایا ، کیا گھبرا کر چھپا ، کیا اس نے کہا کہ میں عدالت میں پیش نہیں ہوں گا ، کیا اس نے کہا کہ میں ستر سال کا ہوں، میں بیمار ہوں ، میں معذور ہوں ، کیا میری جان کو خطرہ ہے ۔جب مشرف کے چیلے نواز شریف کے پاس آئے کہ

اس پر دستخط کر دو میں اسمبلی توڑتا ہوں وزارت عظمیٰ سے نکلتا ہوں تو اس پر نواز شریف نے کہا کہ ایسا میری لاش سے گزر کر ہوگا ، عمران خان نے کہا کہ میں غلام اسحاق کی ڈکٹیشن نہیں لوں گا ۔ جب بد ترین انتقام ہو رہا ہے تھا نواز شریف لندن سے اپنی بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر شیروں کی طرح گرفتاری دینے کے لئے آیا ۔ نواز شریف یہ جانتے ہوئے بھی کہ مقدمات جھوٹے ہیں ،ان مقدمات کو نواز شریف کو پوچھا جارہا ہے

جن کا فیصلہ مقدمات شروع ہونے سے پہلے سہولت کار کر چکے تھے،جھوٹے مقدمات تھے لیکن نواز شریف نے دو سو پیشیاں بھگتیں ،کیوں وہ اپنی مرتی ہوئی بیوی کو چھوڑ کر لندن سے آیا ، جبکہ یہ لاہور میںہوتے ہوئے چاپائی کے نیچے چھپا ہوا ہے لیکن نواز شریف لندن سے آ گیا ۔مجھے بتائو کیا لندن جا کر پاکستان کی پولیس نواز شریف کو گرفتار کر سکتی تھی ، وہ مرتی ہوئی بیوی کو چھوڑ کر آیا ،

جس کے ساتھ پچاس سال کی رفاقت تھی اسے بستر مرگ پر چھوڑ کر آیا ، کیا کبھی پاکستان کی 75سالہ تاریخ نے اتنی بہادری دیکھی ہے ، مریم کو کوٹ لکھپت جیل میںنواز شریف کی موجودگی میں گرفتار کیا گیا ، کیا نواز شریف نے اپنی بیٹی کو جس کو اس نے پھولوں کی طرح رکھا تھا اپنے سامنے گرفتار ہونے کی اذیت کو برداشت نہیں کیا ، نواز شریف کادامن صاف تھا ،جس نے چوری نہیں کی ہوتی وہ اپنی تلاشی بھی دیتا ہے

اپنی بیٹی کا بھی حساب دیتا ہے اپنی تین نسلوں کا بھی حساب دیتا ہے اپنی جماعت کابھی حساب دیتا ہے ۔ رانا ثنا اللہ پر منشیات کا جھوٹا پرچہ درج کرایا لیکن آج رانا ثنا اللہ وزیر داخلہ ہے اور عمران خان ڈر کر چارپائی کے نیچے چھپ کر بیٹھا ہے ، یہ آسمان کا فیصلہ ہوتا ہے ۔ مریم نواز نے کہا کہ میں نے یہ ضرور سنا ہے کہ چور اور ڈاکو ضرور چھپتے ہیں کہیں گرفتار نہ ہو جائیں لیکن میں نے کسی سیاسی لیڈر کو چھپتے ہوئے نہیں دیکھا تھا،

رانا ثنا اللہ نے بتایا جب پولیس اسے گرفتار کرنے کے لئے اس کے گھر پر گئی ہے تو وہ اپنے گھر میں جو اس نے بلٹ پروف کمرہ بنایا ہے اس میں چھپا ہوا ہے ، کبھی سنا ہے کوئی لیڈر گرفتاری کے ڈر سے چھپ کر بیٹھا ہو ۔ عدالت بلاتی ہے تو پلستر والی ٹانگ دکھا دیتا ہے ، عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بلایا تو کہا میں نہیں آ سکتا میری جان کو خطرہ ہے لیکن اسی شام کو لاہور میں ریلی کے لئے نکل گیا ،

میں پوچھنا چاہتی ہوں کیسا جان کا خطرہ ہے جو عدالتوں میں لا حق ہو جاتا ہے ریلی اور جلسے جلوس میں لا حق نہیں وہتا۔ جب عدالتوں میں پیشی کا سوال اٹھتا ہے تو کہتا ہے میری عمر 72سال ہے میں بزرگ ہوں میں بیمار ہوں معذور ہوں ۔ انہوںنے کہا کہ جیسے بچے نے جب سکول جانا ہوتا ہے تو وہ زمین پر لیٹ کر رونا شروع کر دیتا ہے میں نے سکول نہیں جانا میرے پیٹ میں درد ہے یہ بھی اسی طرح کر رہا ہے ،

جلسے جلوسوںکے لئے پلستر نہیں ہوتا،جو اپنے آپ کو لیڈر کہتا ہے اس کو عدالت میں پیش کرنے کیلئے گرفتار کرنے کی ضرورت پڑے تو اس جماعت کا اللہ ہی حافظ ہے ۔انہوںنے کہاکہ ٹی وی پر روتا ہے مریم کو جلسے کرنے کی اجازت ہے ، مجھے آزادی نہیں ہے ، میں سوال پوچھتی ہے مریم کو تم نے یہ آزادی پلیٹ میں رکھ کر دی ہے ، مریم نے چار پانچ سال تمہارا جبر برداشت کیا تم مرد ہو کر

اس کا ایک فیصد بھی برداشت نہیں کر سکتے، اس نے منہ پر ہاتھ پھیر کہا تھا نواز شریف کی جیل سے اے سی اور پنکھے اتروا دوں گا ان کو چھوڑوں گا نہیں ،غضب خدا کا دیکھو خود چوہے کی طرح چھپ کر بل میں بیٹھا ہے ۔جس طرح تمہارے دور میں مریم نواز پابندیاں توڑ کر جلسے کرتی تھی ، جب تم اسٹیڈیمز کو تالے لگوا دیتے تھے تو گاڑیوں کے اوپر کھڑے ہو کر جلسے کرتی تھی بہادری سے نکلتے تھی

تم بھی نکل کر دکھا دو ، تم منجھی کے نیچے سے نہیں نکلوگے تو کوئی کیا کرے گا ۔مریم نواز نے کہا کہ لاہور نے اس کو مسترد کر دیا ہے ، اس کی ننھی منی سے ریلی تھی، کہا گیا بیس لاکھ افراد آجائیں گے دس لاکھ افراد آ جائیں گے پورا لاہور اور پاکستان آجائے گا لیکن اس کی ریلی کے دوران لاہور کی گلیاں اور سڑکیں سونی تھیں یہ خالی سڑکوں پر چکر لگاتا رہا عوام نہیں آئی ۔

لاہور اس لئے نہیں نکلا اور اب کوئی بھی نکلے گا کیونکہ اس کی وجہ یہ ہے کوئی ماں اپنے بیٹے کو اس کے لئے شہید کرانے کے لئے تیار نہیں ہے ، جو ظل شاہ جو شہید ہوا وہ کئی ہفتوں اس کے گھر کے باہر بیٹھ کر اس کی حفاظت کرتا رہا لیکن اس نے کبھی اس سے ہاتھ تک نہیں ملایا ، جب آپ کو ابھی پولیس پیچھے دھکیل رہی تھی میرے دل کو تکلیف ہوئی اورمیںنے کہا کہ کسی کارکن کو ہاتھ نہ لگائے ، آپ کھڑے ہیں اور میں کرسی پر نہیں بیٹھی ، ظل شاہ پوری قوم کو عمران خان کا مکروہ چہرہ دکھا کر گیا

اس لئے کل لاہور نہیں نکلا اور پھراس نے کہا کہ میں ظل شاہ کو ملا نہیںاس کو کبھی پوچھا نہیں لیکن جیسے ہی پتہ چلا اس کی ایک حادثے میں شہادت ہو گئی ہے تو فٹا فٹ گِدھوں کی طرح اس کی لاش پر ٹوٹ پڑا ۔ اس کا نیک دل باپ جس کی سفید داڑھی ہے ٹی وی پروگرام میں کہہ رہا تھا میرا بیٹا شہید ہو گیا میرے بیٹے کے لاش ہسپتال پڑی تھی لیکن اس نے کہا آئو میں نے افسوس کرنا ہے ،

اس نے کہا میں نے سمجھا مجھے ہسپتال لے کر جارہے ہیں لیکن یہ مجھے عمران خان کے گھر لے گئے اور ڈھائی گھنٹے مجھے انتظار کرایا گیا، میرے بیٹے کی میت ہسپتال میں پڑی تھی لیکن اس کے باپ کو گھر بلا کر ڈھائی گھنٹے انتظار کرایا، باد شاہ سلامت نے کہاکہ میرے دربار میںآئو میں نے تم سے افسو س کرنا ہے ، یہ دیکھ کر مریا دل خون کے آنسو رویا کہ باریش شخص عمران خان کے آگے درباریوں کی طرح بیٹھا تھا ار یہ ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر جوتے کا منہ اس کی طرف کر کے بیٹھا ہوا تھا۔

اس حادثے پر کس طرح جھوٹ بولا ، کس طرح ایک ویڈیو ، تم اپنی گندی سیاست کی خاطر کتنی مائوں کی گودیں اجاڑو گے ، تمہارے اپنے بچے تو لندن کی محفوظ ہوائوں میں ہیں، عوام کے بچے فالتو آئے ہوئے ہیں جو تمہارے لئے ڈنڈے کھانے کے لئے سڑکوں پر آئیں ، میں سیاسی کارکن ہوں یا کوئی پولیس کا افسر یا جوان ہو ان کی تضحیک نہیں ہونے دوں گی ۔مریم نواز نے کہا کہ ڈیم والے بابا کا انٹر ویو سن کر آئی ہوں،

وہ کہہ رہا تھاکہ مریم نواز شریف بد تمیز ہے، بے ادب ہے ، ثاقب نثار میں تمہیں کہنا چاہتی ہوں مریم نواز کی پرورش نواز شریف جیسے باپ اور کلثوم نواز جیسی ماں نے کی ہے ، نہ میں بد تمیز ہوں اور نہ بے ادب ہوں، نواز شریف اور کلثوم نواز نے مجھے جابر حکمران کے سامنے کلمہ حق کہنا سکھایا ہے ،مریم نواز ثاقب نثار نہ بد تمیزی کر رہی ہے نہ بے ادبی کر رہی ہے

صرف تمہارا گھنائونا چہرہ آئینے میں دکھا رہی ہے جسے دیکھ کر تمہیں کراہت اور شرم بھی آرہی ہے ۔ میں اپنی قوم کو گواہ بنا کر کہنا چاہتی ہوں اگرنا انصافی ہو گی چاہے وہ نواز شریف سے ہو مسلم لیگ (ن)سے ہو ،اگر انصاف کے دو معیار ہوں گے مریم نواز شریف کبھی چپ ہو کر نہیں بیٹھے گی ،مریم نواز شریف گھبرانے والی نہیں ہے،الیکشن آنے والا ہے ،

نواز شریف کی جماعت مسلم لیگ(ن) الیکشن لڑنے کے لئے نہیں جیتنے کے لئے میدان میں اتر چکی ہے ، ان شا اللہ صرف الیکشن لڑے گی نہیں صرف جیتے گی نہیں بلکہ بھاری اکثریت سے مسلم لیگ (ن) کامیاب ہو گی ۔ہم الیکشن کے لئے تیار ہیں ، آج کارکنان کا جذبہ دیکھ کر میرا دل کر رہا ہے کہ شیخوپورہ سے ،قصور سے یا ننکانہ صاحب سے کھڑی ہو جائوں ۔ لیکن میں واضح کہنا چاہتی ہوں

جب تک نواز شریف کے ساتھ انصاف نہیں ہوگا مسلم لیگ (ن) ایسا الیکشن کبھی نہیں چاہے گی ،انصاف کے دونوں پلڑے برابر کرو صبح الیکشن کرا دو ان شااللہ مسلم لیگ (ن) جیتے گی ۔ بے گناہ نواز شریف ابھی بھی سزا بھگت رہا ہے اور مجرم عمران خان دندناتا پھر ے ایسے حالات میں انتخابات نہیں ہوں گے،پہلے جو ترازو ہے اس کے دونوں پلڑے برابر کرو صبح الیکشن کرا دو مسلم لیگ(ن) انتخابات سے بھاگنے والی نہیں ۔



کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…