پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

خاتون جج کو دھمکی کا کیس: عمران خان نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری چیلنج کردیے

datetime 14  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن )اسلام آباد کی عدالت کے جج نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وارنٹِ گرفتاری 16 مارچ تک معطل کر دیے۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی کی عدالت میں عمران خان کے وکلاء پیش ہوئے۔عمران خان کے وکیل نے عدالت میں مو قف اپنایا کہ عمران خان پر لگائی گئی

تمام دفعات قابلِ ضمانت ہیں۔جج نے سوال کیا کہ اس سے پہلے کیا قابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری ہوئے تھے؟عمران خان کے وکیل نے جواب دیا کہ اس سے پہلے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں قابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری نہیں ہوئے۔عدالت نے عمران خان کے وکلاء کو دستاویزات ٹھیک کر کے دینے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ 15 منٹ سے پڑھ رہا ہوں مجھے آپ کی طرف سے دی گئی دستاویزات سمجھ نہیں آ رہیں۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان سابق وزیرِ اعظم ہیں، انہیں سیکیورٹی مہیا کرنا حکومت کی ذمے داری ہے، حکومت نے عمران خان سے سیکیورٹی واپس لے لی ہے۔جج نے سوال کیا کہ کوئی ایسا خط ہے آپ کے پاس جس میں لکھا ہو کہ عمران خان کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے؟عمران خان کے وکیل نے جواب دیا کہ میں آپ کو مہیا کر دیتا ہوں۔جج نے کہا کہ آپ کل تک مہیا کر دیں۔سرکاری وکیل نے کہا کہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں طلب کر رکھا تھا۔

جج نے کہا کہ عمران خان کی الیکشن مہم تو شروع ہے۔عمران خان کے وکیل نے جواب دیا کہ عمران خان جوڈیشل کمپلیکس میں پیش ہوئے۔جس پر ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدرگیلانی نے سوالات کیے کہ عمران خان جوڈیشل کمپلیکس میں پیش ہوئے لیکن کچہری میں تو پیش نہیں ہوئے ناں؟

کچہری میں 2014ء میں حملہ ہوا، کیا اس کے بعد کچہری شفٹ ہوئی؟ عمران خان کی حکومت تھی لیکن پھر بھی کچہری شفٹ نہیں ہوئی، آپ نے اپنے دورِ حکومت میں کچہری کو شفٹ نہیں کروایا۔’’باتیں تو بہت ہوتی ہیں، PTI کا ایک لیگل ریفارم بتا دیں؟ جج نے ریمارکس میں کہا کہ تحریکِ انصاف نام تو ہے لیکن کیا کیا ہے؟ باتیں تو بہت ہوتی ہیں، تحریکِ انصاف کا کوئی ایک لیگل ریفارم بتا دیں؟

جج نے کہا کہ کچہری میں عمران خان پہلے بھی آ چکے ہیں، دوبارہ بھی آ سکتے ہیں، انہیں کیس کی نقول فراہم کرنی تھیں، اس لیے عدالت نے بلایا تھا، ذاتی حیثیت میں ملزم کو کیس کی نقول فراہم کی جاتی ہیں، کسی اور کو نہیں کی جاتیں۔سرکاری وکیل نے کہا کہ دفعات قابلِ ضمانت ہیں یا نہیں، اس کا وارنٹِ گرفتاری سے تعلق نہیں۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان سے سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔

یہی میرا کیس ہے۔جج نے کہا کہ سکیورٹی تو واپس لے لی گئی لیکن کوئی خط تو دے دیں عدالت کو۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ پنجاب حکومت نے جو سیکیورٹی واپس کی اس کا خط عدالت میں جمع کروا دیتا ہوں۔عدالت نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان کے وارنٹِ گرفتاری 16 مارچ تک معطل کر دیئے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…