بھارت (نیوز ڈیسک)بھارت کے شہر ممبئی میں ایک عدالت نے سنہ 2006 میں ٹرینوں میں بم دھماکوں کے مقدمے میں 12 افراد کو مجرم قرار دے دیا ہے۔ان 12 افراد کے خلاف ملک کے خلاف سازش اور جنگ کرنے کے علاوہ اقدام قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا تھا۔ ان ہی مقدمات میں ایک شخص کو رہا بھی کر دیا گیا ہے۔ممبئی میں 11 جولائی سنہ 2006 کو ہونے والے بم دھماکوں میں 189 افراد ہلاک اور 800 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔بھارت نے پاکستان میں قائم شدت پسند گروہ لشکر طیبہ کو ان دھماکوں کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ پاکستان نے بھارت کی طرف سے لگائے گئے ان الزامات کی ہمشیہ شدید تردید کی ہے۔مجرم قراد دیے جانے والے افراد کو موت کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے۔ اس مقدمے میں عدالت اگلے ہفتے سزائیں سنائے گی۔سرکاری وکیل راج ٹھاکرے نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ وہ عدالت سے مجرمان کو سخت سے سخت سزا سنانے کی استدعا کریں گے۔گیارہ جولائی سنہ 2006 کو شام کے مصروف اوقات میں ٹرینوں میں سات خوفناک دھماکے ہوئے تھے۔ساتوں دھماکوں میں دھماکہ خیز مواد کو پریشر ککروں میں بھر کر بم بنانے کے بعد استعمال کیا گیا تھا۔ یہ سلسلہ وار دھماکے پندرہ منٹ کے اندر اندر ہوئے تھے۔سات دھماکوں میں سے پانچ چلتی ٹرینوں اور دو ریلوے سٹیشوں پر ہوئے تھے۔ یہ دھماکے ماٹنگا، کھار، ماہم، جوگیشوری، بوری ولی اور بھائندرہ کے علاقوں میں ہوئے تھے۔