اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم کے معاو ن خصوصی عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا بیان پی ٹی آئی کے ترجمان کے طورپر تھا ،سابق چیف جسٹس کے عمران خان سے رابطے ہیں ،ٹیریان وائٹ کیس میں عمران خان نے ان کو کہا یہ مینیج کرلیں ،سات مارچ کو عمران خان کو ہر حال میں عدالت میں پیش ہونا ہوگا اور فرد جرم عائد ہوگی،
اگر عوام میں غلط تاثر گیا تو کوئی عدالتی آرڈر نہیں مانے گا ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطاء تارڑ نے کہاکہ صبح سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا بیان سامنے آیا ،ان سے بصد احترام گزارش کرچکا ہوں کہ سیاست سیاستدانوں کا کام ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے کو ان سے درخواست کی وہ ان کو سمجھ نہیں آئی،جو انہوں نے بیان دیا وہ پی ٹی آئی کے ترجمان کے طور پر تھا ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان سے ان کے رابطے ہیں ،ٹیریان وائٹ کیس میں عمران خان نے ان کو کہا ہے کہ یہ مینیج کرلیں ۔ انہوںنے کہاکہ اب آپ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان میں فلاں فلاں صلاحیت ہے ماضی میں آپ عمران خان کے سہولت کار تھے۔ انہوںنے کہاکہ چین کے ساتھ معاہدے کو تاریخ کا شکار کیا،کوشش کی کہ الیکشن سے پہلے اورنج لائن نہ بن سکے ،اپنے بھائی کے ہسپتال کو پروموٹ کرنے کیلئے لیور ٹرانسپلانٹ ہسپتال کو برباد کیا ،ڈاکٹر سعید اختر پاکستانیوں کی خدمت کیلئے آئے لیکن ان کو ذلیل کیا ۔انہوںنے کہاکہ شیخ رشید کی مہم آپ نے خود چلائی ،پھر کہا کہ شہباز شریف کی تصویریں ہٹا دو ،کیا پرویز خٹک کی تصویریں ہٹائیں گئیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں نقصان پہنچانے کیلئے 56 کمپنیاں رکوائیں ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کو کلین چٹ دے دی اور نواز شریف کو سزا دینے کیلئے سپروائزری ججز لگائے گئے ،بتائیں ناں ڈیم فنڈ کہاں گیا؟۔ انہوں نے کہاکہ چوبیس جون کو کسی نے پلاٹ خریدا اور 25 کو جسٹس مظاہر علی نقوی نے خریدا ۔ انہوں نے کہاکہ چار کنال کا دس کروڑ میں خریدا گیا ،
سپریم جوڈیشل کونسل میں اس پر سماعت کی جائے ۔انہوں نے کہاکہ پورے پاکستان میں ادارے پر سوالات اٹھ رہے ہیں ،یہ ریفرنس سماعت کیلئے کیوں مقرر نہیں ہوتا ؟اس کا جواب کون دے گا ؟۔ انہوں نے کہاکہ میں مؤدبانہ التجا کررہا ہوں کہ یا تو مسترد کردیں یا اس پہ سماعت کریں ،اس ادارے کی ساکھ اور عزت کو بچائیں ۔عطاء تارڑ نے کہاکہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ملکی حالات کے پیچھے عدالت ہے ،یہ عمران نیازی کو کوئی نہیں پوچھے گا کہ پیش ہوں ؟ ۔ انہوںنے کہاکہ سات مارچ کو عمران خان کو ہر حال میں عدالت میں پیش ہونا ہوگا اور فرد جرم عائد ہوگی ،اگر عوام میں غلط تاثر گیا تو کوئی عدالتی آرڈر نہیں مانے گا ۔ انہوںنے کہاکہ اگر سہولت کاری جاری رہی تو پھر کوئی عدالت کا فیصلہ نہیں مانے گا۔