جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

پولیس سرپرستی میں اسٹیل مل کا قیمتی سامان کباڑی کو فروخت کرنے کا انکشاف

datetime 7  فروری‬‮  2023 |

کراچی(آئی این پی) اسٹیل مل سے چوری کیا جانے والا قیمتی سامان مبینہ طور پر پولیس کی سرپرستی میں کباڑیے کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق سکھن پولیس کے ہاتھوں گرفتار کباڑی اختر علی نے دوران تفتیش تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اسے ایس ایچ او بن قاسم ٹاون کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔

ایس ایچ او ملک اشرف کے بعد ایس ایچ اوادریس بنگش، ڈی ایس پی اور ہیڈ محرر کو پیسے دیتا ہے، تھانے کے اخراجات بھی وہ اٹھاتا ہے۔سکھن پولیس نے ملزم اور اسکے ساتھیوں کو بھینس کالونی مکی شاہ مزار صنعتی ایریا سے گرفتار کیا تھا، ملزمان کے 4 ساتھی اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے جبکہ پولیس نے 5 ملزمان اختر علی چانڈیو، اظہر علی، سرفرارعلی گوپانگ، اعجاز علی شیخ اورعلی شیرابڑو کو گھیرا ڈال کر پکڑلیا۔گرفتار ملزمان کے قبضے سے 3 موبائل فون، چند سو روپے اور 2 سوزوکیوں سے بنڈلوں کی شکل میں کیبل وائر برآمد ہوئے، گرفتار ملزمان نے فرار ہونے والے اپنے ساتھیوں کے نام موسی، نعیم، مظہر اور جاوید بتائے ہیں۔ملزمان نے بتایا کہ برآمد سامان مختلف جگہوں سے چوری کرکے لائے ہیں جس پر ان کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 23/66 بجرم دفعہ 379،34/411 کے تحت درج کرلیا گیا۔گرفتار ملزم اختر علی کا ویڈیو بیان منظرعام پر آگیا ہے جس میں ملزم نے بتایا کہ اسٹیل مل سے چوری کیا جانے والا سامان مبینہ طور پر پولیس کی سرپرستی میں فروخت کیا جاتا ہے، وہ چوروں سے اسٹیل مل کا چوری شدہ سامان خریدتا ہے اور گزشتہ 8 ماہ سے یہ کام کررہا ہے۔

ملزم نے الزام عائد کیا کہ پہلیایس ایچ او ملک اشرف اور بعد میں ایس ایچ اوادریس بنگش کو پیسے دیتا تھا۔ ایس ایچ او ملک اشرف نے جونیجو صاحب سے سیٹنگ کرائی تھی اور وہ 4 لاکھ روپے دیا کرتا تھا، کبھی اپنے ہاتھ سے تو کبھی ان کے بندے کو پیسے دیا کرتا تھا۔ایس ایچ او کو ایک مرتبہ اپنے ہاتھ سے پیسے دیئے تھے اور ان کا ایک بندہ بھی پیسے لینے آتا تھا، اس ہفتے تین لاکھ روپے دیئے ہیں، مجموعی طور پر 8 لاکھ روپے میں بات طے ہوئی جس میں ڈی ایس پی کے پیسے اور تھانے کے اخراجات بھی شامل ہیں، سب کو الگ الگ اور کبھی ایک ساتھ پیسے دیتا ہوں۔

ملزم نے بتایا کہ ڈی ایس پی کو2 لاکھ روپے ایس ایچ او بن قاسم ٹاون کو 5 لاکھ روپے، ہیڈ محرر اور تھانے کی تمام نفری کو ایک لاکھ روپے دیتا ہوں۔کباڑی نے انکشاف کیا کہ اسٹیل مل سے ایک جیسا سامان نہیں نکلتا، کبھی کم اور کبھی زیادہ سامان ہوتا ہے لیکن اس کے پیسے فکس ہیں، چوروں کی اسٹیل مل کے سیکیورٹی گارڈز سے سیٹنگ ہوتی ہے جس کے ذریعے وہ سامان اسٹیل مل سے نکالتے ہیں اور باہر سڑک پر رکھ دیتے ہیں، ہم وہاں جا کر سامان اٹھا لیتے ہیں جسے گودام لانے کے بعد آگے فروخت کر دیا جاتا ہے۔کباڑی نے بتایا کہ وہ اسٹیل مل سے نکالے جانے والا سامان جاوید، نیعم، ناصر اور مظہر کو فروخت کرتا ہے، شیر شاہ کی پارٹیاں سامان لینے آتی ہیں اوراپنی گاڑیوں میں لوڈ کرکے لے جاتی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…