ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

جب چیزیں پبلک ہو گئیں تو باقی کیوں چھپائی جا رہی ہیں ؟لاہور ہائیکورٹ کے توشہ خانہ تحائف کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر اہم ریمارکس

datetime 16  جنوری‬‮  2023 |

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے 1947ء سے ابتک توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست پر تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 19جنوری تک ملتوی کر دی ۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ میں جسٹس عاصم حفیظ نے درخواست گزار منیر احمد کی جانب سے وکیل اظہر صدیق کے توسط سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

سیکشن آفیسر توشہ خانہ ندا رحمان ہائیکورٹ میں پیش ہوئیں اور بتایا کہ ہم نے کمیٹی بنا دی ہے جو دیکھ رہی ہے کہ کون سی تفصیلات فراہم کر سکتے ہیں ۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جب چیزیں پبلک ہو گئی ہیں تو باقی کیوں چھپائی جا رہی ہیں ۔ اگر توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں دے سکتے تو اسکی وجوہات بتائی جائیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 19 جنوری تک ملتوی کر دی ۔درخواست گزار منیر احمد کی جانب سے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے ذریعے دائر رٹ پٹیشن میں وزارت پارلیمانی امور، وزارت داخلہ اور وزارت انفارمیشن کمیشن کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی گئی کہ معلومات کا حق ایک ترقی پسند جمہوری ریاست کا لازمی جز ہے، اعلی عدالتیں بھی واضح کرتی ہیں کہ عوامی اہمیت کے تمام معاملات میں معلومات کا حق بلاشبہ ایک بنیادی حق ہے جس کی آئین کے آرٹیکل 19 اور (19اے) کے تحت ضمانت دی گئی ہے۔ درخواست گزار کے مطابق معلومات کا حق اس ضرورت کے تحت ناگزیر ہوتا ہے کہ ایک جمہوری معاشرے کے ارکان کو ان تمام معاملات سے آگاہ کیا جانا چاہیے جو ان سے جڑے فیصلوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

لہٰژذا انہوں نے استدلال کیا کہ پاکستان کے عوام کو سرکاری عہدیداروں اور اپنے منتخب نمائندوں کے ہر اس عوامی عمل سے آگاہ ہونے کا حق ہے جو عوامی طریقے سے کیا جاتا ہے۔درخواست گزار کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بڑے پیمانے پر ہر عوامی لین دین کی تفصیلات جاننے اور عوامی اہمیت کے تمام معاملات کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کا حق ہے۔انہوں نے استدلال کیا کہ یہ لوگوں کو سماجی اور اخلاقی مسائل اور عوامی اہمیت کے معاملات پر بحث میں حصہ ڈالنے کا اہل بناتا ہے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست منظور کی جائے اور جواب دہندگان کو حکم دیا جائے کہ وہ حکمرانوں اور بیوروکریٹس کو تحفے میں دیئے گئے اثاثوں کی تفصیلات عام کریں اور ان افراد/اہلکاروں کے نام، تفصیلات، معلومات، دستاویزات اور متعلقہ مواد بھی فراہم کریں جنہوں نے ادائیگی کرکے وہ چیزیں خریدیں۔درخواست گزار نے توشہ خانہ کی اشیا کی قیمت کے تعین کے لیے استعمال کیے گئے طریقہ کار کی تفصیلات بھی طلب کیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…