اسلام آباد (آن لائن) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توہین کیس میں عمران خان، اسد عمر اور فواد چودھری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔واضح رہے کہ تینوں رہنمائوں نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کی تھیں، 4 رکنی کمیشن نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے 4 رکنی کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیسز کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی جبکہ اسد عمر اور فواد چودھری کے قابل ضمانت وارنٹ بھی جاری کر دیئے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دے دی تھی۔عدالتی حکم میں کہا گیا تھا کہ سندھ اور لاہور ہائی کورٹس نے صرف حتمی فیصلہ جاری کرنے سے روکا ہے، الیکشن ایکٹ کمیشن کو کارروائی کیلئے با اختیار بناتا ہے۔سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ الیکشن کمیشن عمران خان، فواد چودھری اور اسد عمر کے خلاف کارروائی جاری رکھے، الیکشن کمیشن تحریک انصاف کے اعتراضات پر بھی قانون کے مطابق فیصلہ کرے کیونکہ کسی ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے نہیں روکا۔ادھر ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں رہنما پاکستان تحریک انصاف اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا قابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ ہائی کورٹ کے فیصلے کی توہین ہے۔
انہوں نے لکھا کہ کیس کی تاریخ 17 جنوری تھی جس کو رولز کے خلاف آج مقرر کر کے فیصلہ دیا گیا، یہ الیکشن کمیشن کے ان بونے ممبران کا ایک اور جانبدار فیصلہ ہے، اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں توہین عدالت کا مقدمہ کریں گے۔دوسری جانب عوامی رابطے کی ویب سائٹ پر اسد عمر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان،فواد چوہدری اور میرے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے،الیکشن کمیشن کا کام ملک میں صاف وشفاف الیکشن کرانا ہے لیکن اپنا کام چھوڑ کران کاموں میں لگے ہوئے ہیں،الیکشن کمیشن اسلام آباد میں الیکشن نہ کروا کر خود توہین عدالت کا مرتکب ہوا ہے ۔