اتوار‬‮ ، 22 جون‬‮ 2025 

اراکین کو رقم کی آفر، لاہور میں ضمیر فروشوں کا بازار سجایاجارہا ہے، سندھ ہاؤس اسلام آباد میں منڈی لگانے والی قوتیں لاہور پہنچ چکی ہیں، شاہ محمود قریشی

datetime 23  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ لاہور میں ضمیر فروشوں کا بازار سجایاجارہا ہے، سندھ ہاؤس اسلام آباد میں منڈی لگانے والی قوتیں لاہور پہنچ چکی ہیں،ہمارے اراکین اسمبلی کو دھونس و دھمکیاں دی جارہی ہیں،

اراکین کو رقم کی آفر دی جا رہی ہے کہ ووٹنگ والے دن اجلاس سے غیر حاضر ہو جائیں، ہمارے اراکین اسمبلی جھکنے اور بکنے والے نہیں،ہمارے اراکین اسمبلی اپنی جگہ پر قائم ہیں،ہمارے منتخب اراکین اسمبلی اجلاس میں بھرپور جواب دیں گے،ہم تحریک عدم اعتماد کا سیاسی طور پر مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں،ان کے پاس اکثریت ہیں تو ثابت کر دیں،ہم آج بھی اپنی اکثریت ثابت کرنے کی پوزیشن میں ہیں،گزشتہ روز پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے اجلاس میں عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا،ق لیگ کے ا راکین نے چودھری پرویز الٰہی پر اعتماد کا اظہار کیا، ہمارے تمام ارکین ہمارے ساتھ ہیں،کوئی رکن منحرف نہیں ہوا،17جولائی کی مثال قوم کے سامنے ہے،جو رکن منحرف ہوا عوام نے اسے آئینہ دیکھایا اور اسے ضمنی انتخاب میں مسترد کیا اور منحرف اراکین کو گالی بنا دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان میں این اے 156میں قاسم پور کالونی کینال ہیڈ ڈمری والہ تا انڈسٹریل اسٹیٹ میں ساڑھے سات کلو میٹر کارپیٹڈ روڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی ٹی آئی رہنما رانا عبدالجبار‘ قربان فاطمہ‘ رانا افضل‘ مخدوم شعیب اکمل ہاشمی و عمائدین علاقہ کی کثیر تعداد اس موقع پر موجودتھی۔ انہوں نے کہا گزشتہ روز جمہوریت پر وار کیا گیا۔ آئین اور جمہوریت پر حملہ کیا گیا۔ اراکین اسمبلی کے استحقاق کو مجروح کیا گیا۔

ہم نے گورنر کے اس غیر قانونی و آئینی اقدام کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ ہمیں امید ہے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اس پر توجہ دیں گے اور فوری انصاف فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا گزشتہ روز گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرکے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کیا۔میں سوال کرتا ہوں گورنر پنجاب نے کس قانون کے تحت وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کیا ہے؟

ہمیں گورنر پنجاب کے غیر آئینی اقدام کا اندیشہ تھا۔عمران خان کی کال پر گزشتہ روز ہمارے اراکین نے گورنر ہاؤس کے باہر اپنا پر امن احتجاج ریکارڈ کروایا۔ہمیں حیرت اس بات پرہوئی چیف سیکرٹری پنجاب نے گورنر کے غیر آئینی اقدامات پر عمل درآمد کیا۔ گورنر کے اقدام سے ثابت ہوا کہ یہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔

آج عوام اور بلخصوص وکلاء� کو احساس ہو گیا ہوگا کہ تحریک انصاف ملک میں قانون کی بالا دستی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ لیکن اس ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس نظر آرہی ہے۔ سنجیدہ لوگ ہمیں بنانا ’’ری پبلک‘‘سے تشبیہہ دے رہے ہیں جو کہ افسوس ناک بات ہے۔ حکومت کے اس غیر آئینی اقدا م سے پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ہم گورنر پنجاب کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں۔

وکلاء� نے قانون و آئین کی بالا دستی کے لئے ہمیشہ جدو جہد کی ہے۔وکلاء� برادری آئین پر حملے کے خلاف اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا معیشت کی بحالی حکومت کی ترجیح میں شامل نہیں۔حکومت کی اولین ترجیح معیشت ہونی چاہیئے۔ملکی معیشت زبو حالی کا شکار ہے۔

مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے۔ٹیکسٹائل انڈسٹری بتدریج بند ہو رہی ہے۔ پاور لوم انڈسٹری بحران کا شکارہے۔ کریڈٹ ریٹنگ تنزلی کا شکار ہے۔ سرمایہ کاری رک چکی ہے۔آئی ایم ایف سے معاہدہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے۔ جب تک ملک میں سیاسی عدم استحکام رہے گا ملکی معیشت ترقی نہیں کرسکتی۔ انہو ں نے کہا پاکستان میں دہشت گردی پھر سے سر اٹھارہی ہے۔

اسلام آباد میں آج دہشت گردی کا واقعہ ہوا ہے۔اسلام آباد پاکستان کا درالخلافہ ہے وہاں پر دہشت گردی سے نہ صرف ملک میں معاشی عدم استحکام پیداہوگا بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا امیج خراب ہوگا۔ دارالخلافہ اگر محفوظ نہیں تو اس کا ملک پر کیا اثر ہوگا۔ ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں

جو اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرکے ملک کا دفاع کررہے ہیں۔بنوں میں جان کی نذرانے دینے والے سپاہی قابل فخر ہیں۔انہوں نے کہا افغانستان کے ساتھ تعلقات دونوں ممالک کیلئے ضروری ہیں۔ وزیر خارجہ کو جہاں ہونا چاہیئے تھا، وہ وہاں نہیں ہیں۔وزیر خارجہ کے پاس کابل جانے کا وقت نہیں ہے۔بلاول بھٹو زرداری اپنی بنیادی ذمہ داریوں پر توجہ نہیں دے رہے۔و ہ وزارت خارجہ میں ٹریننگ پیریڈپورا کررہے ہیں۔



کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…