کراچی (آن لائن /مانیٹرنگ ڈیسک )قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اظہر نے گزشتہ دہائی میں پاکستان کی اکلوتی ٹرپل سنچری سکور کی ۔ اظہر علی کے پورے ٹیسٹ کریئر میں کل 19 سنچریاں اور 35 نصف سنچریاں شامل تھیں اور وہ سات ہزار رنز سکور کرنے والے پانچ پاکستانی بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔
سنہ 2014 سے 2017 کے درمیان اظہر علی بہترین فارم میں رہے اور اس دوران انھوں نے نو سنچریاں اور 11 نصف سنچریاں سکور کیں۔ان تمام ریکارڈز کے درمیان اظہر علی ہمیشہ سے خاموش، سادہ مزاج اور ’جینٹل مین‘ کھلاڑی کے طور پر جانے گئے۔انھیں پاکستان کی ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی بھی ایسے لمحات میں سونپی گئی جب ٹیم ٹرانزیشن کا شکار تھی اور اس سے اچھی کارکردگی کی امید نہیں لگائی جا سکتی تھی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے انگلینڈ کیخلاف کراچی ٹیسٹ میچ شکست کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بہت مایوس کن ہے، ساری ٹیم کیلئے شکست افسوسناک ہے ۔ میچ کے بعد پریس کانفرنس میں بابراعظم نے کہا کہ پہلی اننگز میں جلد وکٹیں گرنے سے میچ ہاتھ سے نکل گیا،ہمارے بولرز نے اچھی بولنگ کی اور فائٹ بیک کیا، اگلے میچز میں غلطیوں پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس سیریزمیں3،4 ڈیبیو ہوئے جب کہ ٹیسٹ میچز میں تجربہ کار کھلاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہیکیونکہ نئے کھلاڑیوں کو وقت دینا پڑتا ہے، کوشش کریں گے نئے لڑکوں کو پورا وقت دیں۔ بابراعظم کا کہنا تھا کہ پہلے 2 میچز ہمارے ہاتھ میں تھے، جیت جاتے تو صورتحال کچھ اور ہوتی، انگلینڈ کے خلاف سیریزمیں کافی مشکلات ہوئیں، اب پلاننگ کریں گے کہ
اپنے بہترین فاسٹ بولنگ یونٹ کو ا?زمائیں، ابراراحمد نے انگلینڈ کے لیے مشکلات پیدا کیں ، ٹیسٹ میچز میں ایسے بولرچاہیے ہوتے ہیں جو وکٹیں لیں، انگلش بیٹرز ابراراحمد کو کھل کرکھیل نہیں سکے۔سرفراز اور فواد عالم کو نہ کھلانے کے سوال پر قومی کپتان نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز اہم تھی
اس لیے رضوان جو کہ مسلسل کھیلتے ہوئے ا?رہے تھے اس لیے ہمارا پلان تھا کہ جو فارم میں ہیں اور کھیلتے ہوئے ا?رہے ہیں انہیں کھلایا جائے اب بیٹھیں گے اور ڈسکشن کریں گے اور جو بہتر ہوگا وہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ فوادعالم فارم میں نہیں تھے ان کی جگہ سعودشکیل ا?ئے انہوں نے پرفارم کیا، ہماری نئی ٹیم ہے
جتنیمواقع دیں گے تو نتیجہ ا?ئے گا لیکن کسی کے لیے دروازے بند نہیں کیے، پلاننگ ہوتی ہے اس پر عمل کررہے ہیں ، ٹیم کا مائنڈسیٹ تبدیل کرنیکی کوشش کررہیہیں ،وقت لگے گا،اگر اچھے نتائج نہیں ا?ئیں گے تو ہر طرف سے باتیں ہوں گی۔ کوچ سے متعلق سوال پر بابر نے کہا کہ
ہماری مینجمنٹ بہترین ہے وہ اپنا تجربہ کھلاڑیوں کے ساتھ شیئرکرتے ہیں ،کوچز صرف بتاسکتے ہیں عملدرا?مد تو گراؤنڈ میں کھلاڑی ہی کرتے ہیں۔ ، ان کا کہنا تھا کہ ہم فائٹ بیک نہ کرسکے اور شکست کا سامنا کرنا پڑا، پہلی اننگز میں ہم نے یکے بعد دیگرے وکٹیں گنوائیں اور اس کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑا ،
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے بہترین بائولرز کی بھی خدمات حاصل نہیں تھیں جس کی وجہ سے نقصان ہوا، کچھ چیزیں اس سیریز سے مثبت بھی آئی ہیں مگر بہرحال ہمیں شکست ہوئی ہے اور بہت ساری چیزوں میں ہم پیچھے ہیں۔