اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے پاس عمران خان، سیاست میں ان کے عروج و عروج اور انہوں نے اپنی حکومت کیسے چلائی اس کے بارے میں بتانے کو بہت کچھ ہے۔ روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی خبر کے مطابق جنرل باجوہ کے قریبی ذرائع نے
بتایا کہ حال ہی میں ریٹائر ہونے والے سابق آرمی چیف کچھ ضابطہ اخلاق کی وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی کے ان الزامات کا عوام میں جواب نہیں دے سکے لیکن اس بات پر اصرار کیا جاتا ہے کہ خان جو کچھ زیادہ تر باجوہ کے بارے میں کہتے ہیں وہ غلط ہے۔ باجوہ اب عمران خان کا فوکس ٹارگٹ ہیں جو اب نہ صرف باجوہ کو حکومت میں اپنی تمام ناکامیوں کی واحد وجہ سمجھتے ہیں بلکہ یہ الزام بھی لگاتے ہیں کہ جنرل نے امریکی سازش کے تحت ان کی حکومت کو ہٹایا تھا۔ اگرچہ عمران خان کا کہنا ہے کہ یہ جنرل باجوہ ہی تھے جو نیب کو کنٹرول کر رہے تھے اور سیاستدانوں کی گرفتاری اور رہائی کا فیصلہ کر رہے تھے، دوسرے فریق کا اصرار ہے کہ خان اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران اپنی اپوزیشن کے تمام اہم مخالفین کو سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتے تھے۔ ان ذرائع نے بتایا کہ جنرل باجوہ جب بولیں گے تو ان کے پاس بتانے کے لیے اس سے مختلف کہانی نہیں ہوگی جو سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان پر لگائے تھے۔