پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

سائفر آڈیو لیک، لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی طلبی کے نوٹس پر بڑا فیصلہ سنا دیا

datetime 6  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے سائفر آڈیو لیک معاملے پر تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان کی ایف آئی اے میں طلبی کا نوٹس معطل کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جب تک آڈیو کا فرانزک نہ کرایا جائے کیسے اس پر آگے بڑھا جا سکتاہے ،کیا اس کے بغیر ایف آئی اے انکوائری کر سکتا ہے؟،عدالت عالیہ نے وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے

سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کردی۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے فاضل جج جسٹس اسجد جاوید گھرال نے سائفر آڈیو لیک معاملے پر ایف آئی اے میں عمران خان کی طلبی کے نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیئے کہ سائفر حساس معاملہ ہے اور ایف آئی اے آڈیو انکوائری کر رہا ہے جو کہ نیٹ سے اٹھائی گئی ہے ۔ جس پر عدالت نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ یہ آڈیو لیک کیسے ہوئی ، یہ حساس معاملہ ہے کہ وزیر اعظم ہائوس کی آڈیو لیک ہو ، جو لوگ اس کے ذمے دار ہیں ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی ۔ وکیل عمران خان نے کہا کہ اس حوالے سے درخواست سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے اور عمران خان نے ہی یہ درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی ہے ۔ یہ آڈیو ٹھیک بھی ہے یا نہیں ابھی ثابت ہونا ہے ۔ ایف آئی اے اس معاملے پر ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے ۔ ایف آئی اے کو حکومت سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کر رہی ہے ۔ عمران خان کے خلاف ملک بھر میںجھوٹے مقدمات درج کرائے گئے ۔اتنے کیسز کے بعد عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا ،وزیر آباد حملے میں جو ملزمان ملوث ہیں وہی یہ انکوائری کرا رہے ہیں ۔استدعا ہے کہ اس معاملے میں ایف آئی اے کی بد نیتی کو دیکھا جائے ۔عدالت نے کہا کہ جب تک اس آڈیو کا فرانزک نہ کرایا جائے کیسے اس پر آگے بڑھا جا سکتاہے ۔کیا اس کے بغیر ایف آئی اے انکوائری کر سکتا ہے ۔ وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے فرانزک کے بغیر کسی قسم کی انکوائری نہیں کر سکتا ۔کیا سب سے پوچھا جائے گا یا صرف تین چار لوگوں سے ہی پوچھ گچھ ہو گی ۔سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل کا موقف سننے کے بعد

لاہور ہائیکورٹ نے ایف آئی اے میں عمران خان کی طلبی کا نوٹس معطل کر دیا اور وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کردی۔قبل ازیں عدالت عالیہ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال نے ہی سائفر آڈیو لیک اسکینڈل میں طلبی کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر اعتراض کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ آفس کو

سابق وزیر اعظم کی پٹیشن بینچ کے روبرو لگانے کی ہدایت کی ۔ دورانِ سماعت عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے انٹر نیٹ سے ایک گفتگو اٹھا کر انکوائری شروع کر دی۔عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو اسلام آباد سے رجوع کرنا چاہیے تھا ۔ جس پر وکیل نے کہا کہ عمران خان زخمی ہیں اور لاہور میں موجود ہیں ، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے )پورے پاکستان میں ہے

اور لاہور ہائیکورٹ کو اس درخواست پر سماعت کا اختیار ہے ۔ جس پر جسٹس اسجد جاوید گھرال نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس عدالت کو سماعت کا اختیار ہے مگر اس درخواست کو نمبر لگنا ہے ۔ وکیل نے کہا کہ ہم آج ہی اس کیس کو فکس کرانے کی کوشش کرتے ہیں ، ہمیں یقین ہے کہ آپ چار بجے تک موجود ہیں۔عدالت نے عمران خان کی درخواست پر دائر اعتراض ختم کرتے ہوئے

رجسٹرار آفس کو درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی ۔وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ ہمیں بھی جواب کا موقع چاہیے۔جسٹس اسجد جاوید گھرال نے کہا کہ آپ کو نوٹس کے بعد سنیں گے۔ہم اعتراض ختم کر کہ فائل بھجوا دیتے ہیں۔ دیکھیں آفس کس بینچ کے پاس اور کس دن کے لیے

درخواست لگاتا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سائفر آڈیو لیک کے معاملے پر طلب کیے جانے پر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔عمران خان کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایف آئی اے نے سائفر کے معاملے پر انکوائری شروع کر رکھی ہے،

جس میں عمران خان کو بیان قلم بند کرانے کے لیے 6 دسمبر کو طلب کیا گیا، جبکہ سائفر انکوائری کو وہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں چیلنج کر چکے ہیں۔درخواست میں عمران خان نے موقف اپنایا تھا کہ طلبی کے نوٹس میں کسی قانون کی پاسداری نہیں کی گئی، استدعا ہے کہ انکوائری کالعدم قرار دی جائے۔رجسٹرار آفس نے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے سے متعلق دائرہ اختیار کا اعتراض عائد کیا تھا۔



کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…