اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی سماء کے سینئر اینکر پرسن منصور علی خان سے گفتگو کے دوران پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ کےانتہائی قریبی ذرائع نے عمران خان سے متعلق اہم انکشافات کئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ کے انتہائی قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کے پاس نہ تو ٹیم تھی اور نہ ہی مسائل کا حل تھا، عمران خان جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ کو“باس“کہہ کر پکارتے تھے اور ہر معاملے پر فوج سے مدد مانگتے رہے۔سابق آرمی چیف نے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لئے عثمان بزدار کا نام پہلی بار سن کر حیرت ہوئی، پی ٹی آئی رہنماؤں نے خود کہا کہ عمران خان سے عثمان بزدار کو ہٹانے کا کہا جائے۔گفتگو کے دوران سابق آرمی چیف کے قریبی ذرائع نے کہا کہ کور کمانڈرز کی اکثریت عمران خان سے دور ہونے پر متفق تھی، مارچ 2021 میں عمران خان کو بتا دیا تھا کہ اب انہیں فوج کی مزید سپورٹ نہیں ملےگی۔ لیفٹیننٹ جنرل جنرل فیض حمید کا معاملہ عمران خان بار بار مؤخر کرتے رہے، اس حوالے سے معاملات بہت خراب ہوگئےتھے۔قریبی ذرائع نے قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق بتایا کہ اسد عمر اور پرویز خٹک نے فون کرکے ایکسٹینشن لینے کو کہا۔مسلم لیگ (ن) کے قائد کے حوالے سے سابق آرمی چیف کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے معاملات عدالتوں کے رحم و کرم پر تھے، جنرل (ر) قمر باجوہ کی تو 4 سال سے نواز شریف کے ساتھ بات نہیں ہوئی۔