کراچی(این این آئی)وفاقی حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں اضافہ کردیا۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں 1روپے 32پیسے فی لیٹر تک اضافہ ہوگیا۔ مارجن بڑھنے سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع میں اربوں روپے اضافہ ہوجائے گا۔جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول پر
اوایم سی مارجن 32پیسے اضافے سے 4روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر اوایم سی مارجن 1.32روپے اضافے سے 5روپے فی لیٹر کردیا گیا۔ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 12روپے بڑھا کر 25روپے فی لیٹر کردی گئی۔ وفاقی حکومت پیٹرول پر 50روپے فی لیٹرملکی تاریخ کی سب سے زیادہ پیٹرولیم لیوی وصول کررہی ہے۔وفاقی حکومت بتدریج پیٹرول پر 2روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 1 روپے فی لیٹر مارجن بڑھائے گی۔دوسری جانب ترجمان وزیر اعلیٰ و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں واضح کمی کا فائدہ عوام تک نہ پہنچانا کرپشن کی زندہ مثال ہے،مارچ میں عالمی مارکیٹ میں پٹرول 120 ڈالر فی بیرل جو اب کم ہو کر 85 ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مارچ میں عوام کو 150 روپے فی لیٹر پٹرول مل رہا تھا اور اب 224 روپے میں مل رہا ہے،اسحاق ڈالر نے آنے سے پہلے بہت میڈیا مہم کی گئی کہ وہ آ کر معیشت میں انقلاب لے آئیں گے،جیسا انقلاب ان کے لیڈر پاکستان میں لائے ایسا ہی ملک کی معیشت میں یہ لائے ہیں،اسحاق ڈالر اور ان کی دو نمبر ٹیم ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر لے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام بجلی اور پٹرول کے بعد گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر پریشان ہیں،غریب کے منہ سے نوالا چھیننے والوں کو آئندہ عام انتخابات میں تاریخی شکست ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت عوام کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کیلئے مصروف عمل ہے،ڈمی وزیر اعظم صرف عوام کا پیسہ اپنی عیش و عشرت اور بیرونی دوروں پر خرچ کر رہا ہے،پنجاب میں خوراک، صحت، سفری سہولیات اور انتظامی مسائل پر ترجیحی بنیادوں پر بھرپور کام جاری ہے۔