لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) ہیکرز نے دنیا بھر میں واٹس ایپ کے تقریباً 50کروڑ صارفین کا ڈیٹا ہیک کرکے بلیک مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کر دیا۔روزنامہ جنگ میں زاہد انور مرزا کی خبر کے مطابق ہیکرز نے مبینہ طور پر 84 ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 50کروڑ واٹس ایپ صارفین کے فون نمبرز ہتھیالیے اور اس ڈیٹا بیس کو حال ہی میں ایک ہیکنگ کمیونٹی فورم پر فروخت کے لیے پیش کردیا۔
خیال رہے کہ اس وقت تقریباً 2ارب لوگ واٹس ایپ کا پلیٹ فارم استعمال کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لیک ہونے والے ڈیٹا بیس میں واٹس ایپ کے ایک چوتھائی صارفین کے فون نمبرز ہیں۔ہیک ہونے والے نمبروں میں سے 3کروڑ 20لاکھ امریکی، ساڑھے 4کروڑ مصری، 5کروڑ اٹلی، 2کروڑ 90 لاکھ سعودی عرب، 1کروڑ 10لاکھ برطانوی اور ایک کروڑ فون نمبرز روسی صارفین کے ہیں۔ سائبرنیوز کے مطابق ان نمبرز کو فروخت کرنے والوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے ڈیٹا بیس کیسے حاصل کیا، تاہم ان کا دعویٰ تھا کہ یہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے اپنی حکمت عملی کا استعمال کیا۔ دوسری جانب تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہیکرز نے تکنیکی طور پر واٹس ایپ کو “ہیک” نہیں کیا تھا، لیکن “ویب اسکریپنگ” کے ذریعے ڈیٹا اکٹھا کیا تھا، جس میں ویب صفحات کی تصدیق کے لیے ایک خودکار اسکرپٹ چلانا شامل ہے،جس کے لیے نمبر واٹس ایپ کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔یہ معلوم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ آیا آپ کا فون نمبر اس ڈیٹا بیس میں ہے، اگرچہ مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ اب بھی انتہائی محفوظ ہے، لیکن صارفین واٹس ایپ سیٹنگز میں جاکر ” پیغام آخری بار دیکھا (Last Seen)، ’’آن لائن”، “پروفائل فوٹو”، اور “About” کو”contacts only” میں تبدیل کر کے ہیکنگ سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ مارک زکر برگ نے یہ نہیں بتایا کہ مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش ہونے والا واٹس ایپ صارفین کا ڈیٹا کب ہیک ہوا تھا اور اس کے سدباب کے لیے کمپنی نے کیا اقدامات اُٹھائے ہیں۔