کراچی (مانیٹرنگ، این این آئی) پولیس اہلکار کے قتل کا ملزم خرم بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، اس بات کی تصدیق پولیس حکام نے کی ہے پولیس حکام کے مطابق وہ سویڈن پاسپورٹ کے ذریعے سویڈن فرار ہو گیا ہے۔ واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکار عبدالرحمن کے قتل میں ملوث ملزم خرم نثار سابق ڈپٹی کمشنر کا بیٹا ہے۔
ڈی آئی جی ساوتھ عرفان علی بلوچ کے مطابق ملزم خرم نثار کا آبائی گھر ڈیفنس فیز 5 میں جائے وقوع کے قریب واقع ہے، پولیس نے ملزم خرم نثار کے گھر چھاپہ مار کر اسلحہ و دستاویزات برآمد کر لیں اور چوکیدار کو حراست میں لے لیا ہے۔ڈی آئی جی ساوتھ نے بتایا ہے کہ ملزم خرم نثار بیوی اور 2 بچوں کے ساتھ سوئیڈن کا مستقل رہائشی ہے، ملزم کا دوسرا بھائی فیملی کے ساتھ فیصل آباد میں مقیم ہے۔انہوں نے بتایا کہ واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی گھر پر چھوڑ کر ملزم دوسری کار میں فرار ہوا تھا، گھر سے ملے ایک پستول کا فرانزک کرایا جا رہا ہے، پاسپورٹ کی کاپی بھی برآمد کر لی گئی ہے۔ڈی آئی جی ساوتھ کے مطابق ملزم جس گاڑی میں فرار ہوا، اس کی تلاش جاری ہے، ملزم کے دوستوں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں، ایئر پورٹس پر بھی ملزم کی تصاویر اور سفری دستاویزات کی تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں۔پولیس اہلکاروں نے واقعے کے حوالے سے بیان میں کہا تھا کہ ملزم کسی لڑکی کو زبردستی ساتھ بٹھانے کی کوشش کر رہا تھا۔ڈی آئی جی ساوتھ عرفان علی بلوچ کا کہنا ہے پولیس اہلکاروں کے اس پہلے موقف کی تصدیق کے لیے چھان بین بھی جاری ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ شب کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 میں 26 اسٹریٹ پر کار سوار ملزم نے فائرنگ کر کے شاہین فورس کے اہلکار عبدالرحمن کو قتل کر دیا تھا۔
ایس ایس پی ساوتھ اسد رضا کے مطابق ملزم اسلحے کے زور پر خاتون کو زبردستی کار میں بٹھا رہا تھا کہ گشت پر مامور پولیس اہلکار پہنچ گئے۔ملزم نے فرار ہونے کی کوشش کی تو اہلکاروں نے اسکا پیچھا کرکے اسے روک لیا اور تھانے لے جانے لگے تو ملزم نے فائرنگ کر دی اور کار میں بیٹھ کر فرار ہو گیا۔ادھر ڈیفنس کے فیز 5 میں نوجوان کی پولیس اہلکار عبدالرحمن کو گولی مارنے کی ویڈیو سامنے آ گئی۔
فوٹیج میں نظر آ رہا ہے کہ کالے شیشوں والی کالی گاڑی آ کر رکی، ڈرائیونگ سیٹ سے ملزم خرم نثار اترا اور ساتھ والی سیٹ سے پولیس اہلکار عبدالرحمن اتر کر کھڑا ہوا۔تھوڑی دیر پولیس اہل کار عبدالرحمن اور خرم نثار میں گفتگو ہوئی، پھر اچانک نوجوان نے پولیس اہلکار پر فائرنگ کر دی اور وہ گر گیا۔پولیس اہلکار عبدالرحمن کے گولی لگنے سے گرنے کے بعد ملزم خرم نثار گاڑی لے کر فرار ہو گیا۔ویڈیو میں فائرنگ کے وقت آس پاس موجود لوگوں کو اپنی جان بچانے کے لیے بھاگتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ملزم کا ایک ساتھی زیرِ حراست واقعے سے متعلق ایس ایس پی ساوتھ اسد رضا نے بتایا تھا کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 میں پولیس اہلکار عبدالرحمن کو قتل کرنے والے ملزم کو شناخت کر لیا گیا ہے، فائرنگ خرم نثار نامی ملزم نے کی تھی، جبکہ شہید اہلکار نے بھی ملزم پر جوابی فائرنگ کی تھی۔انہوں نے بتایا کہ ملزم خرم 5 نومبر کو سوئیڈن سے کراچی آیا ہے، واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ اورگاڑی برآمد کر لی گئی ہے، خرم نثار کے ایک ساتھی کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
ایس ایس پی ساوتھ نے بتایا ہے کہ ایئرپورٹس اور ہائی ویز حکام کو اس سلسلے میں آگاہ کر دیا گیا ہے، عوام سے درخواست ہے کہ ملزم کے بارے میں اطلاع ہو تو فوری فراہم کریں۔مقتول پولیس اہلکار کے بھائی حضرت رحمن کے مطابق مقتول عبد الرحمن کا نکاح ہوچکا تھا، اس کی دسمبر میں شادی طے تھی، ہمارا بھائی دورانِ ڈیوٹی فائرنگ سے شہید ہوا۔مقتول کے بھائی حضرت رحمن نے شکوہ کیا ہے کہ کوئی پولیس افسر داد رسی کے لیے نہیں آیا۔حضرت رحمن کے مطابق عبدالرحمن کا آبائی تعلق بونیر سے تھا، مقتول 4 بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا۔انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ عبدالرحمن کی تدفین کراچی میں کی جائے گی، نمازِ جنازہ کب اور کہاں ہو گی اس بات کا فیصلہ والد اور بڑوں کے مشورے سے کیا جائے گا۔