جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کا شوگرملیں نہ چلانے کااعلان

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے برآمد کی اجازت نہ ملنے تک شوگرملیں نہ چلانے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوگر انڈسٹری کا بحران ایکسپورٹ نہ کرنے سے شروع ہوا اور اب شوگر ملوں کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے،ضرورت سے زائد اسٹاکس موجود ہیں،10 لاکھ ٹن چینی برآمد کرسکتے ہیں،

جس سے 1 بلین ڈالر کا زرمبادلہ کما سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار پاکستان شوگر ملزایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عاصم غنی عثمان نے گزشتہ روز لاہور کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیئرمین پنجاب زون ذکاء اشرف سمیت دیگر گورننگ باڈی ممبران بھی ان کے ہمراہ تھے ۔عاصم غنی عثمان نے کہا کہ ہمارے لیے فوری کرشنگ شروع کرنا ممکن نہیں، اس وقت چینی وافر مقدار میں ہے، ضرورت سے زائد اسٹاکس موجود ہیں۔حکومت ڈیٹا شیئر کرے، اسٹاکس کی ٹیم کے ذریعے وزٹ کروالے، چینی کی برآمد سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا بلکہ 1 بلین ڈالر کا زرمبادلہ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ شوگر انڈسٹری کا بحران ایکسپورٹ نہ کرنے سے شروع ہوا اور اب شوگر ملوں کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے۔ہم چینی برآمد کیے بغیر ملز نہیں چلا سکیں گے، یہی صورتحال رہی تو چینی مہنگی ہونے سے نہیں روک سکیں گے۔عاصم غنی عثمان نے کہا کہ حکومت کہتی ہے برآمد کی اجازت دی تو چینی مہنگی ہو جائے گی حالانکہ پوری دنیا میں مہنگائی ہورہی ہے، پاکستان میں چینی کا ایکس ملز ریٹ 85 روپے اور بین الاقوامی ریٹ 170 روپے کلو ہے، ریٹ کنٹرول کرنے کے لئے راشن بندی کرلی جائے۔مرکزی چیئرمین نے کہا کہ ملک میں 7 ملین ٹن چینی کی ضرورت ہے، اور اگر شوگر ملز یہ چینی نہ بنائیں تو 6 ارب ڈالر کی چینی درآمد کرنا پڑے گی۔مرکزی چیئرمین نے اعلان کیا کہ چینی ایکسپورٹ سے 5 روپے فی کلوگرام آمدنی پنجاب اور وفاق کو سیلاب فنڈ میں دیں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی آر اور گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے، نقصان پر ملیں نہیں چلائیں گے، ریٹ کنٹرول کرنا ہے تو حکومت راشن کارڈ پر چینی دینا شروع کردے۔چیئرمین شوگرملز ایسوسی ایشن پنجاب زون ذکاء اشرف نے موجودہ صورتحال پر کہا کہ شوگر انڈسٹری دیوالیہ ہونے کی طرف جارہی ہے۔چینی کی قیمت بڑھے گی تو کسان کو فائدہ ہو گا، اضافی چینی فوری برآمد کرنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتے جو ملک کے خلاف ہو، کسان کو 3 سو روپے من ادائیگی تب ہو گی جب چینی قیمت بڑھے گی۔چینی اگر باہر سے منگوائیں تو 170 روپے کلو پڑے گی، اس وقت چینی سرپلس میں ہے۔انہوں نے حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سب کاٹن ٹیکسٹائل کی طرف لگے ہیں ،دیگرانڈسٹری کو تباہ کردیا ہے، ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ آٹا چینی سے مہنگا ہوگیا، مطلب پالیسیاں درست نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اصول یہ ہے کہ آٹا سستا اور چینی مہنگی ہونی چاہیے کیونکہ اس کا استعمال بھی کم ہے۔دوسری جانب کین کمشنر حسین بھنڈر نے گنے کی کرشنگ رکوانے کیلئے نوٹس جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے ابھی تک کرشنگ کی اجازت دینے کا فیصلہ نہیں کیا۔ذرائع کے مطابق کین کمشنر نے وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے حکم پر نوٹس جاری کیا ہے اور نوٹس کے بعد کرشنگ شروع نہ ہونے سے کاشتکاروں کو فصل کی بروقت کٹائی نہ کرنے کی وجہ سے اچھی قیمت نہ ملنے کا خدشہ ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…