وزیر آباد (این این آئی)وزیرآباد میں لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر قاتلانہ حملے کے واقعے کے وقت فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے معظم گوندل کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ایف آئی آر کے متن پر سوال اٹھادئیے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق معظم کو چہرے پر دائیں طرف سے
آئی بروسے7 سینٹی میٹراوپرگولی لگی اور گولی دورسے چلائی گئی، سمت بھی اوپر سے نیچے کی طرف ہے۔پولیس نے ایف آئی آر میں معظم کی موت ملزم نوید کی فائرنگ سے کیوں ظاہر کی؟ ایف آئی آر میں فائرنگ کرنے والے گارڈ کا ذکر کیوں نہیں کیا گیا؟ واقعے کے مقام سیسرکاری رائفل کی گولیوں کے دو خول ملنے کے باوجود گارڈ کو کس کے کہنے پر بچایا گیا؟ عمران خان کی مرضی کے خلاف ہونے والی ایف آئی آرمیں ان کا گارڈ کیسے بچ گیا؟گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا نے گزشتہ روز انکشاف کیا تھا کہ تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں مرنے والے شہری معظم کو عمران خان کے ٹرک سے ایلیٹ اہل کار کے ہتھیار کی گولی لگی جس شخص نے عمران خان پر فائر کیا اس کی گولی معظم کو نہیں لگی۔ لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر قاتلانہ حملے کے واقعے کے وقت فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے معظم گوندل کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ایف آئی آر کے متن پر سوال اٹھادئیے۔